Book Name:Qabren Pegham-e-Fana Deti Hain

قبریں آخرت کی یاد دِلاتی ہیں

 اے عاشقانِ رسول ! ہم نے سُنا! سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  شبِ براءَت کو بقیعِ پاک تشریف لے کر گئے۔ بقیع شریف مدینۂ منورہ کا مشہور قبرستان  ہے۔ اس روایت سے معلوم ہوا؛ آج کی رات قبرستان جانا بھی ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی مبارک ادا ہے۔ سالہا سال سے مسلمانوں کا معمول ہے کہ شبِ براءَت کو قبرستان  جاتے اور اپنے رشتے داروں و فوت شُدہ مسلمانوں کے لئے دُعائے مغفرت کرتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں بھی اس کی توفیق عطا فرمائے۔ شبِ براءَت میں یا اس کے عِلاوہ بھی قبرستان جانا بہت فائدے مند ہے۔ ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی ، مُحَمَّدِ عربی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : قبروں کو دیکھا کرو! بیشک قبروں کو دیکھنا دُنیا سے بےرغبت کرتا اور آخرت کی یاد دِلاتا ہے۔ ([1])  

دِل کی سختی کا ایک عِلاج

ایک مرتبہ ایک عورت اُمُّ الْمُؤْمنین حضرت عائشہ صدیقہ  رَضِیَ اللہُ عنہا  کے پاس آئی اور دِل کی سختی (Hardness) کا عِلاج پوچھا ، اُمُّ الْمُؤْمنین حضرت عائشہ صدیقہ  رَضِیَ اللہُ عنہا  نے فرمایا : موت کو کثرت سے یاد کیا کرو..! وہ خاتون عِلاج سُن کر چلی گئی اور کثرت سے موت کو یاد کرنے لگی ، تھوڑے ہی دِنوں میں اسے دِل کی سختی سے شِفَا مِل گئی ، چنانچہ وہ دوبارہ آپ کی خدمت میں آئی اور شکریہ ادا کیا۔ ([2])

قلب سختی میں حد سے بڑھا ہے                     بندہ طالِب تِرے خوف کا ہے


 

 



[1]...ابن ماجہ ، کتاب الجنائز ، باب : ماجاء فی زیارۃ القبور ، صفحہ : 252 ، حدیث : 1571۔

[2]... مجموع رسائل ابن رجب ، ذم قسوۃ القلب ، جلد : 1 ، صفحہ : 265۔