Book Name:Qabren Pegham-e-Fana Deti Hain

دھونا شروع کر دیتے ہیں ، اس وقت مَلَکُ الْمَوت  عَلَیْہِ السَّلام  دروازے پر کھڑے ہو کر فرماتے ہیں : میں نے تمہارا کوئی قُصُور نہیں کیا ، میں تو اللہ پاک کی طرف سے مُقَرَّر ہوں ، میں نے تمہارے پاس بار بار آنا ہے ، یہاں تک کہ تم میں سے کوئی بھی نہ بچے گا۔ ([1])

گر جہاں میں سو برس تُو جِی بھی لے                 قبر میں تنہا قیامت تک رہے

جب فرشتہ موت کا چھا جائے گا                    پھر بچا تجھ کو نہ کوئی پائے گا

دُنیا میں رِہ جائے گا یہ دبدبہ                          زور تیرا خاک میں مل جائے گا

کھلکھلا کر ہنس رہا ہے بےخبر                       قبر میں روئے گا چیخیں مار کر

کر لے توبہ ربّ کی رحمت ہے بڑی               قبر میں ورنہ سزا ہو گی کڑی

ایک بادشاہ کا عبرتناک واقعہ

حضرت  وہب بن مُنَبّه  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : ایک بادشاہ تھا ، اللہ پاک نے اسے بڑی نعمتوں سے نواز رکھا تھا ، بہت بڑی سلطنت تھی ، شاہانہ زِندگی بڑے مزے سے گزر رہی تھی ، ایک دِن بادشاہ سلامت نے اپنی سلطنت (Kingdom) کا دَورہ کرنے کا ارادہ کیا۔ تیاریاں شروع ہوئیں ، بادشاہ سلامت کے لئے کپڑے حاضِر کئے گئے ، بادشاہ نے ایک سُوٹ دیکھا ، پسند نہ آیا ، دوسرا دیکھا ، وہ بھی پسند نہ آیا ، سینکڑوں لباس دیکھے ، آخر ان میں سے ایک سُوٹ پسند آیا ، بادشاہ سلامت نے وہ سُوٹ پہنا۔ پھر سواری کے لئے گھوڑے حاضِر کئے گئے ، بادشاہ سلامت نے سینکڑوں گھوڑوں میں سے اپنی مرضی کا ایک گھوڑا پسند کیا ، پھر لشکر حاضِر ہوا ، بڑی شان و شوکت سے بادشاہ سلامت سَفَر پر روانہ ہوئے۔ ایسے


 

 



[1]...شرح الصُّدُور مترجم ، صفحہ : 107۔