Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اس سے ہمیں بھی یہ درس ملتا ہے  کہ  اگر کسی مسلمان کو قرض کی ضرورت ہو تو اللہ تعالیٰ کی رِضا اور دیگر اچھی اچھی نیّتوں سے  حَسْبِ اِسْتِطاعت قرض دے کر اس کی مدد کریں اور ڈھیروں اجروثواب حاصل کریں ، یاد رہے کہ قرض دینے اور قرضداروں پر نرمی کرنے والوں پر اللہ  پاک   اپنا خاص  فضل و کرم فرماتا ہے ۔ چنانچہ ،

مقروض پر نرمی سے بخشش ہو گئی

حضرت  ابُو ہُریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  سے مروی ہے کہ رسولِ اَکْرَم ، شَہَنْشَاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : ایک شخص نے کبھی کوئی نیک کام نہ کیا تھا ، ہاں البتّہ! وہ لوگوں کو قرض دیا کرتا اور اپنے نوکروں سے کہا کرتا کہ مَقْرُوض خوشحال ہو تو اُس سے قرض لے لینا اور اگر تنگدست ہو تو مَت لینا (بلکہ درگزر کرنا اور مزید مہلت دے دینا)۔ اے کاش! ہمارا ربّ  بھی ہم سے درگزر فرمائے۔ چنانچہ جب اُس نے جَہَانِ فَانی سےکُوچ کیا ، تواللہ پاک نے اس سے دریافت فرمایا : “ کیا تُو نے کبھی کوئی نیکی بھی کی؟ “ اس نے عرض کی : “ نہیں ، ہاں البتّہ! میں لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا اور جب اپنے خادم کو قرض کی وُصُولی کے لئے بھیجتا تو اسے کہا کرتا تھا کہ خوشحال سے تو لے لینا مگر تنگدست سے مت لینا بلکہ درگزر کرنا ، ہو سکتا ہے کہ (اسی کے سبب)اللہ پاک ہم سے بھی درگزر فرمائے۔ “ تو اللہ  پاک  نے ارشاد فرمایا : “ (جاؤ!)میں نے تمہیں بخش دیا۔ “                                                      ( مسند امام احمد ، مسند ابی ھریرہ ، ۳ / ۲۸۵ ، حدیث : ۸۷۳۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

بلند وبالا محلّات

مروی ہے کہ مِعراج کی رات  جنّت میں آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے چند بلند وبالا محلّات مُلاحظہ فرمائے ، جن کے بارے میں پوچھنے پر حضرتِ جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا کہ  یہ غصّہ پینے والوں