Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat

تُونے مجھ سے وعدہ کیا ہے ، بے شک میرے اندر خوشگوار خوشبوئیں ، ریشم ، کَریب (کَرِے۔ بْ) اورکمخواب کےعُمدہ کپڑے  اور بے مثال چیزیں ، موتی ، مُونگے ، سونا ، چاندی اور آفتابے(ڈھکنے داراوردَستے لگے ہوئےلوٹے)نیز پھل ، شہد ، (پاکیزہ) شراب اور دُودھ بہت زیادہ ہے ۔ لہٰذا اُن کو میرے اندر بھیج جن کا تُو نے مجھ سے وعدہ کیا ہے ۔

 اللہ پاک نے اُس سے فرمایا : ہر مُسلمان مؤمن  مردو عورت اور جو مجھ پر اور میرے رسولوں پر ایمان لائے ، نیک عمل کرےنیزکسی کو میرا شریک اور برابر نہ ٹھہرائے وہ  تیرے لئےہے ۔ اور جو مجھ سے ڈرے میں اُسے اَمْن دوں گا ، جو مجھ سے سُوال کرے  میں اسے عَطا کروں گا ، جو مجھے قرض دے (صدقاتِ واجبہ و نافلہ ادا کرے )میں اُسے جَزا دوں گا ، جو مجھ پر تَوَکُّل کرے ، میں اسے کفایَت کروں گااور میں اللہ ہوں ، میرے سِوا کوئی مَعْبُود نہیں ، میں وعدہ خلافی نہیں کرتا ، بے شک ایمان لانے والے کامیاب ہوئے۔ (اس کے بعد اللہ  کریم نےاپنے پاک کلام میں سے  سورۂ مُؤْمِنُوْنمیں مذکور کامیاب مؤمنین کی صفات بیان فرمائیں)تو جنّت بولی : “ میں راضی ہوں ۔ “ (دلائل النبوۃ ، باب الدلیل علی ان النبی عرج بہ ، ۲ / ۳۹۹)    

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ جنّت نے اپنے اندر پائے جانے والی کتنی دِلکش اور عُمدہ نعمتیں ذِکرکیں اوراللہ پاک کی بارگاہ میں یہ بھی عرض کی کہ ان نعمتوں سے لُطف اندوز ہونے والے خوش نصیبوں کو میرے اندر بھیج دے ۔ اس پر خالِقِ کائنات نے جنّت کو اس کے مکینوں یعنی اہلِ ایمان مردوں اور عورتوں  کے بارے میں بتانے کے بعد کامیاب مؤمنین کی صفات بھی بیان فرمائیں ۔ آیئے وہ صفات سنتے ہیں ۔ چنانچہ ،

فردوس کی میراث پانے والے لوگ

پارہ 18 سورۂ مُؤْمِنُوْنآیت نمبر 1 تا 11میں  جنّت کی میراث پانے والے خوش نصیبوں کے بارے میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :