Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat

وکرم کی کوئی اِنتہا نہیں۔ وہ اپنے بندوں کے زمین وآسمان کے برابر گناہ بھی اپنی رَحمت سے مُعاف فرما دیتا ہے۔ بس توبہ سچّی ہونی چاہیے ۔ اللہ  پاک توبہ کرنے والوں سے بہت خوش ہوتا ہے ۔ چنانچہ ،

 بندے کی توبہ پر اللہ   پاک کی خوشی 

حضرت عبدُ اللہ بن مَسْعُو د رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ   فرماتے ہیں کہ میں نے رسولُاللہصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو فرماتے ہوئے سنا ، بے شک اللہ پاک اپنے مومن بندے کی تو بہ سے اُس شخص سے زیادہ خو ش ہوتا ہے جو کسی ہلا کت خیز پتھر یلی زمین پر پڑ اؤ کرے ، اس کے ساتھ اس کی سُواری بھی ہو ، جس پر اس کے کھانے پینے کا سامان لَدَا ہو اہو ، پھروہ سررَکھ کرسوجائے ، جب بیدا ر ہو تو اس کی سُواری جاچکی ہو ، وہ اسے تلاش کرے یہاں تک کہ اسے سخت پیاس لگ جائے تو وہ  کہے کہ میں اُسی جگہ لوٹ جاتا ہوں جہاں میں پہلے  تھا ، وہاں سوجاتا ہو ں ، یہاں تک کہ مرجا ؤ ں ، پھر وہ اپنی کَلَائی پر سر رکھ کر مرنے کے لئے سو جائے ، پھر جب بید ار ہوتواسکے پاس اس کی سُواری موجود ہو اور اس پر اس  کی خوراک اور کھانے پینے کی چیزیں بھی موجود ہوں تو اللہ  پاک مومن بندے کی تو بہ پر اُس شخص کے اپنی سواری کے لوٹنے پرخوش ہونے سے بھی زیادہ خو ش ہوتا ہے ۔   ( مسلم ، کتاب التوبۃ ، باب فی الحض علی التوبۃ والفرح بھا ،  ص۱۴۶۸ ، حدیث : ۲۷۴۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

جنّت کی آواز

شَبِ مِعراج ، سرورِ دوعالم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا گزر ایک ایسی وادی سے ہوا ، جہاں ٹھنڈی ، پاکیزہ اورخوشبُودار ہوائیں چَل رہی تھیں اور آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ایک آواز بھی سُنی ۔ فرمایا : اے جبریل!یہ ٹھنڈی ، پاکیزہ اور خوشبُودار ہوا کیا ہے ؟ اور یہ آواز کیسی ہے ؟ عرض کی : یہ جنّت کی آواز ہے جو کہہ رہی ہے :  اے میرے رب مجھ میں رہنے والے لوگوں کو میرے پاس بھیج دے  اور اُن کو جن کا