Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat

عرض کی : یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَیہ (جنّت کے دروازے کے قریب کرسی پر بیٹھے ہوئے )شخص آپصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے والد حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام ہیں ، یہ زمین پر پہلے شخص ہیں جنہوں نے کنگھی کی ۔ اور یہ سَفَیْد چہروں والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے ایمان میں کسی ناحق کی آمیزش نہیں کی اور وہ جن کی رنگت میں کچھ خرابی تھی یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اچھے عمل کے ساتھ ساتھ کچھ بُرے عمل  کیے ، پھر اللہ پاک سے توبہ کی ، تو اللہ کریم نے ان کی توبہ قبول فرمالی ۔ اور (جن نہروں میں انہوں نے غُسل کیا اُن میں سے )پہلی نہر ، اللہ پاک کی رحمت اور دوسری  نعمت کی نہر ہے اور تیسری نہر وہ ہے جہاں اللہ پاک  نے ان کو شرابِ طَہُور پِلائی ہے۔ (دلائل النبوۃ ، باب الدلیل علی ان النبی عرج بہ ، ۲ / ۴۰۱)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ وہ لوگ جن کے چہروں کی رنگت سیاہ ہوچکی تھی ، رحمتِ الٰہی کی نہر میں غوطہ لگانے کے سبب ان کی سیاہی دُھل گئی ، پھر نِعمتِ الٰہی کی نَہر میں غوطہ لگایا تو رنگت مزید نِکھر گئی اور جب شَرَابِ طَہُور کی نَہر سے پیا تو اُن کے چہرے بالکل  سَفَیْد  ہوگئے ۔ یاد رہے کہ اُنہیں  گناہوں کی سیاہی سے نَجات اس وجہ سے ملی کہ انہوں نے  (دنیا میں)رب کی بارگاہ میں توبہ کی تھی  تو اللہ کریم نے اُن کی توبہ کو قبول فرمایا  اور ان کے چہرے روشن کردیئے ۔ واقعی سچی توبہ نہ صرف انسان کے گناہوں کی کالک کو دھو دیتی ہے بلکہ بندے کو فلاح و کامیابی سے ہمکَنَار کرتی ہے  اللہ رَبُّ الْعَالَـمِیْن قرآنِ مجید میں پارہ18 ، سُوۡرَۃُ النُّور ، آیت نمبر31 میں ارشاد فرماتا ہے :

وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۳۱)   ۱۸ ، النور : ۳۱)                          

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اور اے مسلمانو! تم سب اللہ کی طرف توبہ کرو اس اُمید پر کہ تم فلاح پاؤ۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!رَ بِّ کریمٗ کا کرَم بہت وسیع ہے کہ گنہگار کو ہر وقت اپنے کرم کے سائے میں لینے کو تیار ہے ، بندہ چاہے کتنا ہی گناہ گار ہو اُسے توبہ کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے اور ہرگز ہر گزاللہ پاک   کی رَحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔ خُدائےبُزرگ وبَرتر کے رحم