Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat

کان نے سنا اور نہ کسی انسان کے دِل میں اس کا خَیَال گزرا۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

نہرِ کوثر پر تشریف آوری

جنّت کی سَیر کے دوران آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایک نہر پر تشریف لائے ، جس کے کَناروں پر جَوف دَار (اندر سے خالی کئے ہوئے) موتیوں کے خیمے تھے اور اس کی مِٹّی خالص مُشک تھی۔ آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرتِ جِبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے دَرْیَافت فرمایا : اے جِبرائیل! یہ کیا ہے؟ عرض کیا : یہ کوثر ہے ، جو آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ربّ  نے آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عَطا فرمائی ہے۔ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

تین(3) نہریں

مِعراج کی رات تاجدارِ رِسالت ، شہنشاہِ نُبوّت صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جنّت کے دروازے کے پاس کرسی پر بیٹھے ایک شخص کو دیکھا ، جس کے بالوں میں کنگھی کی ہوئی تھی اور اس کے پاس کچھ سفید چہروں والے اور کچھ سیاہ چہروں والے لوگ تھے  ۔ پھر وہ لوگ  جن کی رنگت میں سیاہی تھی ، ایک نہر پر آئے اور اس میں غسل کیا تو ان کے رنگ صاف ہوگئے ۔ اس کے بعد وہ ایک اور نہر پر آئے اور اس میں غسل کیا تو ان کے رنگ مزید صاف ہوگئے ، اس کے بعد انہوں نے تیسری نہر میں غسل کیا تو ان کے رنگ ان کے باقی ساتھیوں کی طرح بالکل سَفَیْد ہوگئے ، لہٰذا وہ اپنے انہی ساتھیوں کے ساتھ بیٹھ گئے ۔ سرکار صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے پوچھا !اے جبریل یہ کون لوگ ہیں؟ جن کے چہرے سَفَیْد ہیں اور وہ کون ہیں جن کی رنگت میں کچھ خرابی تھی ، پھر وہ نہر میں غُسل کرکے نکلے تو ان کے رنگ صاف ہوگئے ؟


 

 



([1])...دلائل النبوة للبيهقى ، جماع ابواب المبعث ، باب الدليل...بالافق الاعلٰى ، ٢ / ٣٩٤.

([2])...صحيح البخارى ، كتاب الرقاق ، باب فى الحوض ، ص١٦١٢ ، الحديث : ٦٥٨١ ، بتقدم وتاخر