Book Name:Meraj kay Jannati Mushahidat

میں ٹھیک اندازے کے مُوافِق پانی ، دُودھ ، شراب ، شہد ہوگا کہ ان کی خواہش سے ایک قطرہ کم نہ زیادہ ، بعد پینے کے خودبخُود جہاں سے آئے تھے چلے جائیں گے۔ سر کے بال اور پلکوں اور بھنوؤں کے سوا جنّتی کے بَدَن پر کہیں بال نہ ہوں گے ، سب بے رِیش ہوں گے ، سُرمگیں آنکھیں ، تیس بَرَس کی عُمر کے معلوم ہوں گےکبھی اس سے زیادہ معلوم نہ ہوں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! مِعراج کی رات پیارے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جہاں مُطیع وفرمانبردار بندوں پر ہونے والے اِنعاماتِ اِلٰہیہ کا مُشَاہَدہ فرمایا تووہیں نافرمانوں کو قہرِ الٰہی میں گِرِفتار بھی دیکھا ، جو اپنے گناہوں کی پاداش (سزا) میں انتہائی دردناک عذابوں میں مبتلا تھے۔ چنانچہ ،

عذابات میں مبتلا لوگ

مروی ہےکہ  مِعراج کی رات ، سرورِ کائنات ، شاہِ مَوْجُودات صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا گزر کچھ ایسے لوگوں پر ہوا جن پر کچھ اَفراد مُقَرَّر تھے ، اِن میں سے بعض افراد نے اُن لوگوں کے جَبڑے کھول رکھے تھے اور بعض دوسرے اَفراد اُن کا گوشت کاٹتے اور خون کے ساتھ ہی اُن کے منہ میں دھکیل دیتے۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دَرْیَافت فرمایا کہ اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کیا : یہ لوگوں کی غیبتیں اور اُن کی عیب جوئی کرنے والے ہیں۔ ([1])

مِعراج کی شب نبیوں کے سردار ، رسولوں کے سالار صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دوزخ میں کچھ ایسے لوگ بھی دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دَرْیَافت فرمایا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کیا : یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں اپنے والِدَین کو گالیاں دیتے تھے۔ ([2])


 

 



([1])...مسند الحارث ، كتاب الايمان ، باب ما جاء فى الاسراء ، ١ / ١٧٢ ، الحديث : ٢٧.

([2])...الزواجر ، كتاب النفقات على الزوجات...الخ ، الكبيرة الثانية بعد الثلاثمائة ، ٢ / ١٢٥.