Book Name:Nigah e Ghous Azam

(1) : نگاہِ غوثِ پاک سے ظاہِر ، باطِن کی صفائی  

اللہ پاک نے فرمایا :

فَالْعٰصِفٰتِ عَصْفًاۙ(۲)   (پارہ30 ، سورۂ مرسلات : 2)

ترجمہ : پھر ان کی جو نہایت تیز چلنے والیاں ہیں۔

یعنی اَوْلیائے کرام کی قسم! جو اپنی نگاہ سے ، روحانی توجہ سے دِلوں کی میل دھوتے ، بُرے عقیدوں کی گندگی ، بُرے اخلاق کی گندگی ، گُنَاہوں کی گندگی کو دُورکرتے ہیں اور ظاہِری بیماریوں ، پریشانیوں ، دُکھ ، دَرْد کو بھی مٹا دیتے ہیں۔

غیر مسلم کو کلمہ پڑھا کر ابدال بنا دیا

منقول ہے کہ مُلْکِ شام کے ایک ابدال   کا انتقال ہو گیا (ابدال؛ وِلایت کا ایک درجہ ہے ، روایات کے مطابق دُنیا میں ہر وقت 40 ابدال موجود ہوتے ہیں ، جب ان میں کوئی انتقال کر جائے تو اس کی جگہ کسی اور کو مقرر کر دیا جاتا ہے ، چنانچہ مُلْکِ شام کے ابدال کا انتقال ہوا) تو سرکارِ بغداد ، حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فوراً وہاں تشریف لے گئے ، دُنیا کے دیگر ابدال بھی وہاں پہنچ گئے ، سب نے مِل کر اُن کی نمازِ جنازہ ادا کی ، نمازِ جنازہ پڑھنے کے بعد حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حکم دیا کہ قسطنطنیہ کے فُلاں کافِر کو میرے حُضُور پیش کیا جائے۔ اُس کافِر کو فوراً حاضِر کیا گیا ، حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُس کافِر کو کلمہ پڑھایا ، اُس کا ظاہِری حلیہ مسلمانوں جیسا کیا اور اپنی ایک ہی نگاہِ کرم سے اُسے مقامِ ابدال پر فائِز  کرکے وفات پانے والے ابدال کی جگہ پر اسے ابدال مقرر کر دیا۔ ([1])

منہ لگاتا نہیں دُنیا میں جسے کوئی بھی                 بالیقیں اس کے طرفدار ہیں غوثِ اعظم


 

 



[1]...سیرت غوث الثقلین ، صفحہ : 167۔