Book Name:Nigah e Ghous Azam

عظمت کے ، اس مقام و مرتبے کے قربان کہ جب اَوْلیائے کرام کو مشکل پیش آتی ہے تو اِن کی اِمْداد کے لئے ، اِن کی راہنمائی کے لئے پِیروں کے پِیر ، پِیر دستگیر ، ولیوں کے ولی ، غوثِ جَلی ، شہنشاہِ بغداد ، حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کرم فرماتے ہیں۔

معلوم ہوا سرکار غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی روحانی تَوَجُّہ ، آپ کی نِگاہِ کرم وہ نگاہ ہے کہ بڑے بڑے اَوْلیائے کرام بھی آپ کی اس نگاہِ کرم کے محتاج ہیں۔ سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں :

تُو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا           تُو ہے وہ غَیْث کہ ہر غَیْث ہے پیاسا تیرا([1])

  وضاحت : یعنی اے ہمارے پیارے غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ !آپ وہ غَوْث ، وہ  مددگار ہیں کہ زمانے بھر کے غَوْث ، زمانے کے مددگار آپ کے عاشِق ، آپ کے چاہنے والے ہیں اور آپ بارِش کا وہ پانی ہیں کہ خُود بارِش بھی اس کی پیاسی ہے۔

ایک دُوسرے مقام پر اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :

کوئی سالِک ہے یا واصِل ہے یاغوث!        وہ کچھ بھی ہو ترا سائِل ہے یاغوث!

 وضاحت : اے غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ! کوئی بندہ وِلایَت کے رستے کا مُسَافِر ہو یا وِلایَت کے بُلند مقام پر پہنچا ہوا ہو ، غرض کوئی کسی مقام پر بھی ہو ، البتہ آپ کے دَر کا سُوالی ہی ہے۔  

کاش! ہم گنہگاروں کو بھی حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی اِک نِگاہِ کرم نصیب ہو جائے تو یقین مانئے! بگڑی ہی سَنْور جائے۔

ادھر بھی نِگاہِ کرم غوثِ اعظم             کرو دُوْر رَنج و اَلَم غوثِ اعظم

ہے گردن میں تیری غُلامی کا پٹہ            تجھی سے ہے میرا بھرم غوثِ اعظم


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 23۔