Book Name:Nigah e Ghous Azam

(1) : نمازِ غوثیہ پڑھا کیجئے...!

خیر! مقصد یہ ہے کہ آج بھی اگر کوئی سچّے دِل سے حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے نگاہِ کرم کی فریاد کرے تو حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تَوَجُّہ فرماتے ہیں۔ حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جس نے کسی مصیبت میں مجھ سے فریاد کی ، وہ مصیبت جاتی رہی ، جس نے کسی سختی میں میرا نام پُکارا ، وہ سختی دُور ہو گی ، جو میرے وسیلے سے اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنی حاجت پیش کرے وہ حاجت پُوری ہو گی ، جو شخص دو رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں اَلْحَمْد شریف (یعنی سُورۂ فاتحہ) کے بعد قُل ھو اللہ شریف (یعنی سورۂ اِخْلاص) 11 ، 11 مرتبہ پڑھے ،  سلام پھیرنے کے بعد سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  پر درود و سلام بھیجے ، پھر بغداد شریف کی طرف 11 قدم چل کر میرا نام پُکارے اور اپنی حاجت بیان کرے ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! وہ حاجت پُوری ہو گی۔ ([1])

نوٹ : پاک و ہند سے بغداد شریف کی سَمت مغرب اور شُمال کے تقریباً بیچوں بیچ ہے۔

اس نماز کو نمازِ غوثیہ اور صَلوٰۃُ الْاَسْرار کہا جاتا ہے۔ حضرت عَلَّامہ مُلّا علی قارِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے بار بار نمازِ غوثیہ کا تجربہ کیا ، بالکل دُرُست نکلا (یعنی ہر بار مقصد پُورا ہوا)۔

حُسْنِ نِیَّت ہو خطا پھر کبھی کرتا ہی نہیں          آزمایا ہے ، یگانہ ہے دوگانہ تیرا([2])

وضاحت : یہ بات تجربہ شُدہ ہے کہ اِخْلاص کے ساتھ نمازِ غوثیہ پڑھی جائے تو ناکامی نہیں ہوتی بلکہ جس مقصد کے لئے پڑھی جائے ، وہ مقصد پُورا ہوتا ہے۔


 

 



[1]...جنات کا بادشاہ ، صفحہ : 6-7۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 20۔