Book Name:Nigah e Ghous Azam

کمالات میں فرق ہے ، ان کے درجات مختلف ہیں ، بعض بعض سے اعلیٰ ہیں اور ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سب سے اعلیٰ ہیں۔ ([1])

سب سے اولیٰ و اعلی ہمارا نبی                    سب سے بالا و والا ہمارا نبی

ملک کونین میں انبیا تاجدار                         تاجداروں کا آقا ہمارا نبی

انبیا سے کروں عرض کیوں مالکو!                کیا نبی ہے ہمارا تمہارا نبی([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(4) : نگاہِ غوثِ پاک اور دِل میں ذِکْر پیدا ہونا

پارہ : 29 ، سورۂ مُرسَلات کی پانچویں آیت میں ارشاد ہوا :

فَالْمُلْقِیٰتِ ذِكْرًاۙ(۵)  

ترجمہ : پھر ذِکْر کا القا کرنے والیوں کی۔

اس آیت کا معنی ہم نے سُنا کہ اَوْلیائے کرام لوگوں کے دِلوں میں ذِکْر ڈال دیتے ہیں یعنی اَوْلیائے کرام کی صحبت میں بیٹھنے سے ، ان کی نگاہِ کرم سے ، ان کے تَوَجُّہ فرمانے سے دِل میں نُورِ ایمان بڑھ جاتا ہے ، ایمان کی حلاوت نصیب ہوتی ہے ، عِبَادت میں دِل لگ جاتا ہے ، دِل سے گُنَاہوں کا میل دُھل جاتا ہے ، دِل ذِکْر و فِکْر میں مشغول ہو کر اللہ پاک کی یاد سے آباد ہو جاتا ہے۔

شیخ شِہَابُ الدِّیْن سُہْروَرْدِی کا واقعہ

سلسلہ سہروردیہ کے عظیم پیشوا شیخ شِہَابُ الدِّیْن سُہْروَرْدِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جوانی کے دِنوں میں مجھے عِلْمِ کلام پڑھنے کا بہت شوق تھا ، میں نے اس عِلْم کی بہت سی کتابیں


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 3 ، سورۃالبقرۃ ، زیرِ آیت : 253 ، جلد : 1 ، صفحہ : 379-380۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 138-140ملتقطاً۔