Book Name:Nigah e Ghous Azam

دیکھئے!حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی اُمَّت کے ایک نیک بندے کی گائے کے جسم کا ایک ٹکڑا لگانے سے مُردَہ زِندہ ہوگیا اَوْر یہ بات کہاں بیان ہوئی؟ قرآنِ کریم میں۔ اب غور فرمائیے! جب موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی اُمَّت کے ایک نیک بندے کی گائے کے گوشت کا ایک ٹکڑا لگنے سے مُردَہ زِندہ ہو سکتا ہے تو  حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے آقا ، یعنی حضرت مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی اُمَّت کے نہایت نیک بزرگ ، سلطان الاولیا یعنی حُضُور غوث پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی دُعا سے مُردے زِندہ نہیں ہو سکتے؟ ہو سکتے ہیں ، یقیناً ہو سکتے ہیں بلکہ ہوئے ہیں اور مُردوں کو زِندہ ہوتا دیکھ کر لوگوں نے کلمہ بھی پڑھا ہے اور یہ سب کیا ہے؟ اللہ پاک کی عطا ہے۔   

بندہ قادر کا بھی قادربھی ہے عبدالقادر          سِرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر

مفتئ شرع بھی ہے ، قاضِئ ملّت بھی ہے        عِلْمِ اَسْرار سے ماہِر بھی ہے عبد القادر

ذی تَصَرُّف بھی ہے ماذون بھی مختار بھی ہے      کارِ عالَم کا مدبِّر بھی ہے عبدالقادر([1])

وضاحت : ہمارے غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ عَبْدُ القادِر ہیں یعنی قُدْرتوں والے رَبِّ کریم کے بندے ہیں ، اللہ پاک نے آپ کو قُدْرت عطا فرمائی ہے ، آپ ظاہِر و باطِن کے رازدار ہیں ، شریعت کے مفتی بھی ہیں ، مِلَّت کے قاضِی بھی ہیں ، باطنی عُلُوم کے ماہِر بھی ہیں ، اللہ پاک نے آپ کو اختیارات عطا فرمائے ہیں ، آپ کو زمانے کی تَدْبِیر کی اجازت بھی عطا کی گئی ہے۔

(3) : نگاہِ غوثِ پاک اور حق و باطِل میں فرق

سورۂ مُرسَلات میں مزید ارشاد ہوا :

فَالْفٰرِقٰتِ فَرْقًاۙ(۴)  (پارہ30 ، سورۂ مرسلات : 4)      

ترجمہ : پھر خوب جُدا کرنے والیوں کی۔


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 69ملتقطاً۔