Book Name:Nigah e Ghous Azam

میں جہنّم میں نہ اب جاؤں گا اِنْ شَآءَ اللہ!           رہنما تم کو جو میں نے ہے بنایا یاغوث!

   اے عاشقانِ غوثِ پاک! یہ ہے حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی تَوَجُّہ ، آپ کی نِگاہِ کرم اور کرامات کا فیضان کہ آپ نے  کُرد قوم کی طرف توجہ فرمائی ، انہیں نیکی کی دعوت دی اور اسلام کی سچائی کا عملی ثبوت دے کر سب کو کلمہ پڑھا کر مسلمان کر دیا۔ اب سنیئے اللہ پاک کا فرمان :

وَّ النّٰشِرٰتِ نَشْرًاۙ(۳)   (پارہ30 ، سورۂ مرسلات : 3)      

ترجمہ : اور خوب پھیلانے والیوں کی۔

یعنی اولیائے کرام وہ ہیں جو اسلام کا پرچم بلند کرتے ہیں ، جدھر توجہ کر لیں حق کا بولا بالا کر دیتے ہیں اور دُنیا میں اسلام کو خوب پھیلاتے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

شیطانی وسوسوں کی کاٹ

پیارے اسلامی بھائیو!  بعض لوگ اَوْلیائے کرام کی اس طرح کی کرامات سُن کر مختلف شیطانی وسوسوں کا شِکار ہو جاتے ہیں ، مثلاً یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ زِندہ کرنا اور موت دینا تو اللہ پاک کے اختیار میں ہے ، ایک انسان کیسے مردے زِندہ کر سکتا ہے؟   جو ایک بار موت کے گھاٹ اُتَر گیا ، اُس کا دوبارہ لوٹ کر دُنیا میں آنا ، زِندہ ہونا ممکن ہی نہیں ہے؟

ان سب وسوسوں کا ایک ہی جواب ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ مَا كَانَ عَطَآءُ رَبِّكَ مَحْظُوْرًا(۲۰) (پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 20)     

ترجمہ : اور تمہارے رب کی عطا پر کوئی روک نہیں ۔

معلوم ہوا اللہ پاک کی عطا میں کوئی رَوْک نہیں ، اللہ پاک جسے جتنا چاہے عطا فرمائے ، جو چاہے عطا فرمائے۔ اگر اللہ پاک اپنے کسی بندے کو مُردَے زِندہ کرنے کی طاقت عطا فرماتا