Book Name:Nigah e Ghous Azam

رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی کوئی محفلِ پاک ایسی نہیں  ہوتی تھی کہ جس میں غیر مسلم کلمہ پڑھ کر اسلام قبول نہ کرتے ہوں یا گنہگار توبہ نہ کرتے ہوں ، جب بھی آپ بیان فرماتے ، اس بیان سے متاثر ہو کر غیر مسلم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوتے اور گنہگار توبہ کر کے نیک بن جایا کرتے تھے۔ ([1])

حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرے ہاتھ پر 5 ہزار سے زیادہ کافِروں نے کلمہ پڑھا اور ایک لاکھ سے زیادہ گنہگار مسلمان توبہ کر کے نیک رستے کے مُسَافِر بنے۔ ([2])        

کُرد قوم نے اسلام قبول کر لیا

ایک بار سرکارِ بغداد ، حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ عِراق کے ایک علاقے کُرْدِستان میں نیکی کی دعوت کے لئے تشریف لے گئے ، آپ کے کچھ مُرِید بھی ساتھ تھے ، یہ پُوری بستی لاکھوں افراد پر مشتمل تھی اور یہ سب غیر مسلم تھے ، طبیعت کے لحا ظ سے بھی بہت سخت تھے ، سرکار غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کُرْد قوم کے مرکز میں پہنچے اور اُن کے بڑے بڑے سرداروں کو اسلام کی دعوت دی۔ آپ کی نیکی کی دعوت سُن کر کُرْد قوم کا ایک بڑا عالِم سامنے آیا ، یہ شخص کچھ عرصہ بغداد اور مِصْر میں رِہ چُکا تھا ، اس نے مسلمان علمائے کرام سے کچھ احادیث بھی سُن رکھی تھیں ، یہ شخص حُضُور غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے کہنے لگا : کیا آپ کے نبی (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) کا یہ فرمان ہے کہ “ میری اُمَّت کے علما بنی اسرائیل کے انبیا کی طرح ہیں “ (یعنی جس طرح بنی اسرائیل کے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام نیکی کی دعوت کو عام کیا کرتے تھے ، اس اُمّت کے عُلما اسی طرح نیکی کی دعوت عام کیا کریں گے)۔      

حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُس شخص کی بات سُن کر فرمایا : کیا تمہیں اس بارے


 

 



[1]...قلائد الجواہر ، صفحہ : 93۔

[2]...قلائد الجواہر ، صفحہ : 96۔