Book Name:Nigah e Ghous Azam
اے عاشقانِ غوثِ پاک! یہ ہے نگاہِ غوثِ پاک کا فیضان...! دیکھئے! حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نگاہِ کرم سے کیسے دِلوں کی میل دُھلتی ہے ، آپ کی ایک نِگاہِ کرم سے چور ولی بنتے ہیں ، ایک نِگاہِ کرم سے بُرے اخلاق والے سُدھر جاتے ہیں ، ایک نِگاہِ کرم سے گنہگاروں کو توبہ کی توفیق نصیب ہوتی ہے اور وہ مُعَاشرے کے اچھے اور نیک انسان بن جاتے ہیں۔ اب سنیئے اللہ پاک کا فرمان ، ارشاد ہوتا ہے :
فَالْعٰصِفٰتِ عَصْفًاۙ(۲) (پارہ30 ، سورۂ مرسلات : 2)
ترجمہ : پھر ان کی جو نہایت تیز چلنے والیاں ہیں۔
یعنی اولیائے کرام وہ شان والے ہیں کہ اپنے نُورِ نظر سے ، اپنی نگاہِ کرم سے دِل کی میل دھوتے ہیں ، اَخْلاق و کردار سنوارتے ہیں اور گنہگاروں کو نیک رستے کا مُسَافِر بنا دیتے ہیں۔
(2) : نِگاہِ غوثِ پاک اور حق کا بول بالا
پیارے اسلامی بھائیو! پارہ : 29 ، سورۂ مرسلات کی آیت : 3 میں اللہ پاک فرماتا ہے :
وَّ النّٰشِرٰتِ نَشْرًاۙ(۳)
ترجمہ : اور خوب پھیلانے والیوں کی۔
اس آیت کی وَضَاحت میں ہم نے سُنا کہ اَوْلیائے کرام کی یہ شان ہے کہ یہ جس سمت توجہ فرماتے ہیں ، وہاں حق کا بول بالا کر دیتے ہیں ، اسلام کا پرچم بلند کر دیتے ہیں۔ اب آئیے! اس حوالے سے حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نِگاہِ پاک کا فیضان دیکھتے ہیں :
حُضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے 521 ہجری میں باقاعِدہ دَرْس و بیان کا سلسلہ شروع فرمایا اور مسلسل چالیس سال تک وَعْظ و نصیحت فرماتے رہے۔ حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ہفتے میں 3 بیان فرمایا کرتے تھے۔ حضرت عُمر کیمانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حُضُور غوثِ پاک