Book Name:Nigah e Ghous Azam

چور کو قطب بنا دیا

ایک بار حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مدینۂ منورہ سے واپس بغداد آ رہے تھے ، راستے میں آپ نے ایک شخص کو دیکھا ، جو اَصْل میں چور تھا اور اس انتظار میں کھڑا تھا کہ کوئی آئے تو میں اس کا مال لوٹ لوں۔ حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جب اُس کے قریب تشریف لائے تو فرمایا : تُم کون ہو؟ چور نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا : میں دیہاتی ہوں۔

اللہُ اَکْبَر! جھوٹ اور وہ بھی حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے سامنے...! یہ نگاہِ غوثِ اعظم ہے ، اس سے کچھ چھپا نہیں رہتا۔ حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نگاہ فرمائی تو آپ کو معلوم ہو گیا کہ یہ شخص گنہگار ہے ،  اب حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : میں عبد القادِر ہوں۔ بس اتنا سُننا تھا کہ اس چور کے دِل کی دُنیا زیر و زَبر ہو گئی ، وہ فوراً حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے قدموں میں گِر گیا اور عرض کیا : یَا سَیِّدی عَبْدَ الْقَادِر شَیْئًا لِلہِ اے میرے سردار عبد القادر! خُدا کے واسطے نظر کرم کیجئے! حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو اُس کی حالت پر رحم آگیا ، آپ نے دُعا کی تو غیب سے آواز آئی : اے عبد القادر! اس چور کو سیدھا راستہ دکھا دیجئے! اور اس کی راہنمائی کرتے ہوئے اسے قطب کے درجے پر فائز کر دیجئے۔ اب حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُس چور پر نِگاہِ کرم ڈالی اور اسے ولایت کے اعلیٰ درجے قطبیت پر فائِز کر دیا۔ ([1])

عجب شان یاغوث تیری جَلی ہے          تیری نظر سے چور بنتا ولی ہے

        صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                     صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...سیرت غوث الثقلین ، صفحہ : 130-131 ۔