Book Name:Milad e Mustafa

ایک دِرہم خرچ کرے  تو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اُس کی شَفاعت فرمائیں گے ، رَبِّ کریم اُسے ایک دِرہم کے بدلے 10دِرہم عطا فرمائے گا۔ اے اُمَّت ِ محبوب!تمہارے لیے خوشخبری ہو ، تم دُنیا و آخرت میں بہت بھلائی  کے حقدار قرار پائے۔

حضرت اَحمدِمجتبیٰ ، محمد مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا جشنِ میلاد مَنانے والے کو بَرکت ، عزت ، بھلائی  اور فخر ملے گا ، موتیوں کا عمامہ  اور سبزحُلّہ (یعنیGreen Robe ) پہن کر وہ داخل ِ جنَّت ہو گا۔ [1]  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہم بھی جشنِ میلاد مَناتے ہیں ، کاش! اچھوں کے طفیل ہماری کاوِشیں بھی قبول ہوجائیں۔

حضرت امام عَبْد ُالرّحمٰن ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے قول میں اپنی جیب  سے خرچ  کرنے کی بھی  تَرغیب ہے کہ اگر کوئی عاشقِ رَسُول  جشنِ میلاد کی خوشی میں ایک دِرہم خرچ کرے  تو اللہ کریم کے آخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم اس کی شَفاعت فرمائیں گے یعنی اگر تھوڑا سا بھی خرچ کیا تو وہ بھی  ضائع نہ ہو گا  اور  جو زیادہ خرچ کرے گا تو  ظاہر ہے جتنا شہد ڈالیں گے اُتنا میٹھا ہو گا ۔

جشنِ میلاد کی خوشی میں سادات کی حاجات پوری کریں

جشنِ میلاد کی خوشی میں غریبوں کو تلاش کریں بلکہ آپ کے پڑوسیوں اور  خاندان میں بھی غریب ہوں گے ، اُن کی مدد کی جائے یا جو بے چارے بے روزگار ہیں آپ انہیں چھوٹا موٹا کاروبار لگوا   کر پاؤں پر کھڑا کر دیں ، وہ آپ کو زندگی بھر دُعائیں


 

 



[1]...  مجموع لطیف  الانسی ، مولد العروس ، ص۲۸۱۔