Book Name:Ayee Toba Karin

                             پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ اللہ پاک توبہ کرنے والوں سےمحبت فرماتاہے ، ہم دن رات اس کی نافرمانیاں کرتے ہیں مگر وہ سزا دینےمیں جلدی نہیں فرماتا ، یقیناًیہ ربِّ کریم کافضل و کرم ہے ، اسی طرح یہ بھی اسی کا کرم ہے کہ گناہ کرنے کے باوجود وہ ہمیں رُسوا نہیں فرماتابلکہ ہمارا پردہ رکھتا ہے ، وہ ہمیں صحت و عافیت عطا فرماتا ہے ، طرح طرح کی نعمتوں سے نوازتا ہے ، مال و دولت اور رزق عطا فرمانے کے ساتھ ساتھ ہمیں توبہ  کی طرف بُلاتاہے ، اپنی کوتاہیوں پر ندامت کا اظہار کرنےکی ترغیب دلاتا ہے ، ہمارے گناہ معاف کرنے کا وعدہ  ہی نہیں بلکہ اپنا محبوب  بنانے کی خُوشخبریوں سےبھی نوازتاہےاورجب کوئی اس کی  بارگاہ میں جھک جائے ، اپنی کوتاہیوں  پرآنسو بہائے اور توبہ کرلےتو ربِّ کریم اس کے سارے  گناہ معاف فرما دیتا ہے ، آئیے! ترغیب کے لئے ایک واقعہ سنتے ہیں ، چنانچہ  

توبہ کرنے والےمومن کی مثال

                             حضرت شہربن حَوشبرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بیان کرتےہیں : ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اپنےحواریوں کےساتھ بیٹھےہوئےتھےکہ ایک پرندہ جس کےپروں میں موتی و یاقُوت جَڑےتھے اور وہ سب پرندوں سےبڑھ کرحسین تھاآکران کے سامنے لوٹ پوٹ ہونے لگا جس سےاُس کی کھال اُترگئی اور وہ انتہائی بدصورت سُرخ گنجا معلوم ہونے لگا ، پھروہ ایک نالےکےپاس آیااوراس کی کیچڑمیں لوٹ پوٹ ہونےلگا جس کی وجہ سے سیاہ اور مزیدبد صورت ہوگیا ، اس کےبعدوہ بہتےپانی کےقریب آیا اور اس میں   نہایاتواس کاحُسن وجمال لوٹ آیااوروہ پہلےکی طرح  خوبصورت ہوگیا۔ حضرت عیسیٰ