Book Name:Ayee Toba Karin

اکرامات کے باوُجُودہم اپنےرَبّ کی نافرمانیوں میں مشغول ہیں اور توبہ  میں مختلف بہانے  بنا کر ٹال مٹول کررہے ہیں۔ حالانکہ روزانہ نجانےکتنوں کی موت کےواقعات سنتے ہیں ، مثلاً فُلاں  کینسرکا مریض تھا ، انتقال کرگیا ، فُلاں  کو دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک ) ہوااچانک  فوت ہوگیا ، فلاں رات کو  خُوش خُوش سویا تھا لیکن صبح آنکھ نہیں  کھلی ، فلاں  کل ہی  ٹیسٹ کرواکر آیا تھا مگر آج زندگی سے ہاتھ  دھو بیٹھا۔

                             پیارے پیارےاسلامی بھائیو!خوابِ غفلت سے بیدار ہوجائیے *اس سے پہلےکہ ہمارا بھی اعلان ہورہاہو ، * لوگ ہمیں کندھوں پر اٹھاکر اندھیری قبر میں دفن کرنے کے لئےچلیں ، *مرحوم کہہ کر یاد کیا جا رہا ہو ، *اس سے پہلے کہ ہماری نمازِجنازہ کاانتظارکیاجا رہا ہو ، * ہم بھی نَزع کی دردناک کیفیت میں مبتلا ہوں ، * رُوح نکلنےکی تکلیف سے ہماراجسم بھی مفلو ج ہوجائے ، *موت کےفرشتے گھیرلیں ، * حسرت و ندامت ہمیں گھیرلے ، * توبہ کا دروازہ بند ہو جائے ہمیں ربّ کریم کوراضی کرلیجئے ، اس کی بارگاہ میں آنسو بہائیے ، رو رو کر اپنے گناہوں کی  معافی مانگئے اور اس کی بارگاہ میں سچی توبہ کر لیجئے ، کیونکہ وہ توبہ کرنےوالوں کےسارےگناہ معاف فرما دیتا ہے ، جہنّم کی آگ سے آزاد فرمادیتا اورتوبہ کرنےوالوں  سےبہت محبّت فرماتاہے ، چنانچہ

پارہ2سورۂ بقرۃ آیت نمبر222میں ارشاد ہوتاہے :

اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ  ۲ ، البقرہ : ۲۲۲)                 

ترجمۂ کنز العرفان : بیشک اللہ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے