Book Name:Ayee Toba Karin

ایک نوجوان کی انوکھی توبہ

                             حضرت رَبیعہ بن عُثمان تَیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں : ایک شخص بہت زیادہ گُناہگار تھا ، اس کےدن راتاللہ کریم کی نافرمانی میں گُزرتے ، وہ گُناہوں کے گہرے سَمُنْدر میں غَرق تھا ، پھر اللہ پاک نےاس کےساتھ بھلائی کااِرادہ فرمایااوراس کےدِل میں اِحساس پیدا فرمایا کہ اپنے آپ پرغور کر ، تُو کس رَوِش پرچل رہا ہے ، اللہ کریم جب اپنے کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا اِرادہ کرتا ہے تو اسے اِحساس اور گُناہوں پر نَدامت کی توفیق عَطافرمادیتا ہے ، اس پر بھی اللہ پاک نے کرم فرمایا اور اسے اپنے گُناہوں پر شرمندگی ہوئی ، غفلت کے پردے آنکھوں سے ہٹ گئے ، وہ سوچنے لگا کہ بہت گُناہ ہوگئے ، اب اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ کر لینی چاہئے ، چنانچہ

                             اس نے اپنی زَوجہ سےکہا : میں اپنےتمام گُناہوں پرنادم ہوں اور ربِّ کریمکی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں ، وہ رحیم وکریم میرے گُناہوں کو ضرورمعاف فرمائےگا۔ میں اب کسی ا یسی ہستی کی تلاش میں جارہا   ہوں جو اللہ  کریمکی بارگاہ میں میری سِفارش کرے۔

اتنا کہنےکےبعدوہ شخص صحرا کی طرف چل دیا۔ جب ایک ویران جگہ پہنچا تو زور زور سے پُکارنے لگا : اے زمین ! تُواللہ کریمکی بارگاہ میں میرے لئے شفیع بن جا ، اے آسمان! تُومیرا شفیع بن جا ، اے اللہکریمکےمعصوم فرشتو!تم ہی میری سِفارش کردو۔ وہ زار و قطار روتا رہا ، ہر ہر چیزسے کہتا : تم میری سفارش کرو ، میں اب اپنے گُناہوں پر شرمندہ ہوں اور سچے دل سے تائب ہوگیا ہوں۔ وہ شخص مُسلسل اسی طرح پُکارتا رہا ، بالآخر روتے روتے بے ہوش ہو کر زمین پر مُنہ کے بل گرگیا ، اس کی آہ و زاری اورگُناہوں