Book Name:Moajizah Ban Kay Aya Hamara Nabi

سُنّت پر عمل کرتے ہوئے یومِ ولادت(12رَبِیْعُ الْاَوَّل)کوروزہ رکھنا ، بارہویں رات اِجتماعِ مِیلاد میں گزار کرصبحِ صادق ، ہاتھوں میں مدنی پرچم اُٹھائے ، دُرود و سلام کے ہار لیے ، آنکھوں میں آنسوں سجائے “ صبحِ بہاراں “ کااِستقبال کرنا ، نمازِ  فجر کے بعد “ سلام و عید مبارَک “ کہہ کر ایک دوسرے کے ساتھ گرم جوشی کے ساتھ ملاقات کرنا ، سارا دن عیدِ مِیْلادُ النَّبِی کی مبارَک باد پیش کرنا اورعید ملتے رہنا ، خوشی کا اِظہار کرنا ، اجتماعِ مِیلاد وجلوسِ مِیلاد کے عاشقانِ رسول کے لیے لنگرِ  مِیلادیہ (کھانا کھلانے) کااِہتمام کرنا ، جلوسِ مِیلادمیںمدنی پرچم اُٹھائے ، باوُضوہونٹوں پردُرود و سلام اور نعتوں کے نغمے سجائے ، تعظیمِ نبی سے سر کو جھکائے “ مرحبا یا مصطفے “ کے نعرے لگانا اور خوب خوب صدقہ و خیرات باعثِ اجرو ثواب ہے۔

                             حضرت امام عبد ُ الرّحمن ابنِ جَوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جشن ِولادت پر خوشی کرنے والے کے لیےیہ خوشی دوزخ سے رُکاوٹ بنے گی۔ اے اُمَّت ِ محبوب!تمہارے لیے خوشخبری ہو کہ تم دنیا و آخرت میں بہت زیادہ بھلائی کے حق دار قرار پائے۔ نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کاجشنِ ولادت منانے والے کوبرکت ، عزت ، بھلائی  اور فخرملے گا۔ وہ موتیوں کا عمامہ  اور ہرے رنگ کا جنتی لباس پہن کر داخل ِ جنت ہوگا۔ بے شمار محلات اُسے عطاکیے جائیں گے اورہر محل میں حُور ہوگی۔ رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر خوب دُرودپڑھیے اورجشنِ ولادت مناکراِسے خوب عام کیا جائے۔                                (مجموع لطیف  النبی    الخ ، مولد العروس ، ص۲۸۱ملتقطا)

صحابۂ کرام نے میلاد كس طرح منایا؟

                             جس طرح اللہ پاک نے قرآنِ پاک میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تشریف لانے کا ذِکْر