Book Name:Moajizah Ban Kay Aya Hamara Nabi

و رُسوا ہوا اور آج تک ہو رہا ہے۔ *جاہلانہ ذہنیت  کا خاتمہ ہوا۔ * ناجائز اور غیر شرعی رسموں  کا خاتمہ ہوگیا۔ *معاشرے کے ہر فرد کو اُس کے جائز حقوق حاصل ہوئے۔ *زمانہ نُورٌ عَلٰی نُور ہوگیا۔ * جہاں بھر میں اسلام کا پرچم لہرانے لگا۔ * زمانہ روشن ہوگیا۔ الغرض *آمدِ مصطفےکی برکت سے دنیا جگمگانے لگی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول!رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جہاں میں فضل و رَحمت بن کر تشریف  لائے اور اللہ پاک کی رَحمت ملنے کا دن یقیناً خوشی کا دن ہوتا ہے ، چنانچہ

مومنو خوشیاں مناؤتاج  والا آگیا

پارہ11 سورۂ یونس کی آیت نمبر58 میں  خدائے رَحمٰن کا فرمانِ ذیشان ہے :

قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَ بِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْاؕ-هُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ(۵۸)   (پ۱۱ ، یونس : ۵۸)

ترجَمۂ کنزُ العرفان : تم فرماؤ : اللہ کے فضل اور اُس کی رَحمت پر ہی خوشی منانی چاہیے ، یہ اُس سے بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں۔

                             مشہور مُفَسِّرِ قرآن حضرت مفتی اَحمدیارخان نعیمی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اِس آیتِ مبارَکہ کے تحت اِرشاد فرماتے ہیں : اے محبوب!لوگوں کویہ خوشخبری دے کر یہ حکم بھی دوکہ اللہ پاک کے فضل اور اُس کی رَحمت ملنے پر خوب خوشیاں مناؤ۔ عُمومی خوشی تو ہر وقْت مناؤ اور خُصوصی خوشی اُن تاریخوں میں جن میں یہ نعمت آئی یعنی رَمَضَان میں ، خُصوصاً شبِ قدر اور رَبِیْعُ الْاَ وَّل میں  خُصوصاًبارہویں تاریخ  میں کہ رَمَضَان میں اللہ پاک کا فضل “ قُرآن “ آیا اور رَبِیْعُ الْاَوَّل میں رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن ، یعنی محمدِ مصطفے صَلَّی اللّٰہُ