Book Name:Mojiza-e-Mairaj

ہیں ، اس لئے ابھی وقت ہے ، ڈر جائیے اور فوراً گناہوں سے  توبہ کرلیجئے ، اگر یہ موقع ہاتھ سے نکل گیا اور توبہ سے پہلے ہی موت آگئی تو پھر ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔

یاد رکھئے!دنیا کی زندگی بہت ہی مختصرہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ رہنے والی ہے۔ یقیناً کامیاب وہی ہے جو اس چند دن کی زندگی میں اپنی آخرت بہتر کرنے میں لگا رہے ، اللہ پاک اور اُس کے رسول   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی رضا والے کام کرکے  جنّت میں داخل ہوجائے۔

 پارہ4 ، سُوۡرَۂ اٰلِ عِمۡرانکی آیت نمبر185 میں ارشاد ہوتا ہے :

فَمَنْ  زُحْزِحَ  عَنِ  النَّارِ  وَ  اُدْخِلَ  الْجَنَّةَ  فَقَدْ  فَازَؕ-وَ  مَا  الْحَیٰوةُ  الدُّنْیَاۤ  اِلَّا  مَتَاعُ  الْغُرُوْرِ(۱۸۵) (پ۴ ،  آل عمران :  ۱۸۵)

ترجَمۂ کنز العرفان : توجسے آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا تو وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے ۔

اعتکاف کی ترغیب

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آئیے!اس چند روزہ زندگی کو بہتر کرنے کے بجائے اپنی آخرت کو بہتر کریں اور نیک اعمال کے ذریعے اُس جنّت کو حاصل کرنے کی کوشش کریں جہاں کوئی غم نہیں بلکہ وہاں ہمیشہ رہنا ہے ۔ نیکیوں پر استقامت پانے اورآخرت کو بہتر بنانے کا ایک بہترین ذریعہ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلا می کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہونا ، ہرماہ 3 دن کے قافلے میں سفر ، مَدَنی انعامات پرعمل اور دعوتِ اسلامی کے تحت پورے ماہِ رَمَضان یا آخری دس دنوں کے سنتِ اعتکاف میں شرکت کرنا بھی ہے۔ ماہِ شعبان کے بعد اِنْ شَآءَ اللہ ماہِ رَمَضان بھی تشریف لائے گا ، اس ماہ ِمبارَک کی برکتوں کے تو کیا کہنے ! اس ماہِ رحمت میں عبادت وتلاوت اور ذِکْر و دُرود کی کثرت کرکے