Book Name:Mojiza-e-Mairaj

میں نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے تمام اَنبیا و مُرسَلِیْن عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِمامت فرمائی۔ پھر وہاں سے آسمانوں کی سیر کی طرف مُتَوَجِّہ ہوئے ، حضرت جبریلِ امین   عَلَیْہِ السَّلَام   نے باری باری تمام آسمانوں کے دروازے کُھلوائے ، پہلے آسمان پر حضرت آدم   عَلَیْہِ السَّلَام  (سے ملاقات ہوئی) ، دوسرے آسمان پر حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ عَلَیْہِمَا السَّلَام(سے ملاقات ہوئی) ، تیسرے آسمان پر حضرت یوسف   عَلَیْہِ السَّلَام  (سے ملاقات ہوئی) ، چوتھے آسمان پر حضرت اِدریس   عَلَیْہِ السَّلَام  (سے ملاقات ہوئی) ، پانچویں آسمان پر حضرت ہارون   عَلَیْہِ السَّلَام  (سے ملاقات ہوئی) ، چھٹے آسمان پر حضرت موسیٰ   عَلَیْہِ السَّلَام   اور ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم   عَلَیْہِ السَّلَام   حُضور ِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی زیارت و ملاقات سے مُشَرَّف ہوئے ، اُنہوں نے حُضورِ اَنور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی عزّت و تکریم کی اور تشریف لانے کی مبارَک بادیں دِیں ، حتّٰی کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ایک آسمان سے دوسرے آسمان کی طرف سیر فرماتے اور وہاں کے عجائبات دیکھتے ہوئے تمام مُقَرَّبِین(مُقَرَّب فرشتوں) کی آخری منزل سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی تک پہنچے۔ اِس جگہ سے آگے بڑھنے کی چونکہ کسی مُقَرَّب فِرِشتے کی بھی مَجال نہیں ہے ، اِس لئے حضرت جبریلِ امین   عَلَیْہِ السَّلَام   آگے ساتھ جانے سے معذرت کرکے وہیں رہ گئے ، پھر مقامِ قُربِ خاص میں حُضور پُرنُور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ترقّیاں فرمائیں اور اُس قُربِِ اعلیٰ میں پہنچے جس کے تَصَوُّر تک بھی مخلوق میں سے کوئی نہیں پہنچ سکتا۔ وہاں رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر خاص رحمت و کرم ہوا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ مخصوص نعمتوں سے سرفراز فرمائے گئے ، زمین و آسمان کی بادشاہت اور اُن سے افضل و بَرتَر عُلوم پائے۔ اُمّت کے لئے نمازیں فَرْض ہوئیں ، نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے بعض گناہگاروں کی شفاعت فرمائی ، جنت و دوزخ کی سیر کی اور پھر دنیا میں اپنی جگہ واپس تشریف لے آئے۔    (تفسیرِصراط ُالجنان ، ۵ / ۴۱۴-۴۱۵ملخصاً)