Book Name:Dil Joi Kay Fazail

دل جوئی کی فضیلت پر احادیثِ طیبہ اور بزرگوں کے اقوال بھی پیش کئے جائیں گے۔ ہمارے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کس کی کیسی دِلجوئی کیا کرتے تھے ، اس کے بھی کچھ واقعات پیش کئے جائیں گے۔ کن کن کاموں کے ذریعے ہم اسلامی بہنوں کی دل جوئی کر سکتی ہیں ، یہ بھی بیان کیا جائے گا۔ اے کاش! پورابیان اچھی اچھی نیّتوں  اور مکمل توجہ کے ساتھ سُننا نصیب ہو جائے۔ آئیے!سب سے پہلے ایک واقعہ سنتی  ہیں ، چنانچہ

دل جوئی کی بَرَکت سے کلمہ نصیب ہوگیا

                “حکایتیں اور نصیحتیں “صفحہ نمبر455 پر لکھا ہے : ایک فقیر نے اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر روزہ رکھا۔ اس کے گھر میں کھانے کو کچھ نہ تھا ، افطاری کےلیے خوراک کی تلاش میں وہ گھر سے نکلا ، لیکن افطاری کے لیے اسے کچھ بھی نہ ملا۔ پھروہ سُناروں (Goldsmiths)کےبازار میں داخل ہوا ، اس نے دیکھا کہ ایک آدمی اپنی دُکان میں قیمتی چمڑے کے ٹکڑے بچھا کر ان پر سونے چاندی کے ڈھیر اُلٹ رہا ہے۔ یہ فقیر اس کے پاس گیا اورسلام کر کےکہا : جناب!میں ضرورت مند ہوں ، ممکن ہو تو مجھے ایک درہم قرض دے دیجئے ، مجھے اپنے گھر والوں کے لیے افطاری کا سامان خریدنا ہے ، میں آپ کے لئے دعا کروں گا۔ یہ سب سنتے ہی اس سُنار نے اپنا منہ دوسری طرف پھیر لیا اور اس فقیر  کو  کچھ نہ دیا ، فقیر کا دل ٹوٹ گیا ، اس کے آنسوبہنے لگے ، وہ واپس آرہا تھا تو ایک غیر مسلم  پڑوسی نےاسے دیکھ لیا اور دُکان سے نکل کر اس فقیرکےپاس آیا اورکہنے لگا : میں تجھے دیکھ رہا تھا کہ تُو میرے فلاں پڑوسی سُنار سے کچھ بات کر رہا تھا؟فقیر نے بتایا : ہاں!میں نے اس سےایک درہم مانگاتھاتا کہ اپنے گھر والوں کی افطاری کا انتظام کر سکوں ، لیکن اس نے مجھے خالی لوٹا دیا ، میں نےاسےکہا تھا کہ میں تمہارے حق میں دعا کروں گا۔ یہ سُن کر غیر مسلم نے فقیر کودس(10)درہم دئیےاورکہا : اپنے گھروالوں پرخرچ کرو۔ فقیروہاں سے روانہ ہوا تو بڑا خوش تھا۔ جب رات ہوئی تو اس مسلمان سُنار نے خواب دیکھاکہ قیامت قائم ہو چکی ہے ۔ پیاس اور مصیبتیں شدت