Book Name:Dil Joi Kay Fazail

کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔ ([1])

اہم نکتہ:نیک اورجائز کام میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ، بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔ دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی ، گُھورنے ، جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ،  اُذْکُرُوااللّٰـہَ ،  تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔ اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی ، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ، جو کچھ سنوں گی ، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!دینِ اِسلام ایک امن پسند ، سچا ، پیارا ، کامل مذہب ہے ، دین ِاِسلام اپنی لاجواب خوبیوں کےسبب ہمیشہ ہر دورمیں غالب رہاہے اورغالب ہی رہےگا ، دینِ اسلام نے اپنے ماننے والوں کی دینی ، دنیاوی ، اُخروی ، اخلاقی ، ظاہری ، باطنی ، گھریلو ، خاندانی اورمعاشرتی مثلاً مسلمانوں  کے ساتھ اچھےاخلاق سے پیش آنے ، ان کےدکھ درد میں شریک ہونے ، ان کی خیر خواہی اوردل جوئی کرنےکی طرف بھی رہنمائی  فرمائی ہے۔ آج کےبیان میں ہم دل جُوئی کے فضائل کے بارے میں سُنیں گی ۔


 

 



[1]    معجم کبیر ، سہل بن سعد الساعدیالخ ، ۶ / ۱۸۵ ، حدیث : ۵۹۴۲