Book Name:Khaja Ghareeb Nawaz

حاصل ہوتا ہے تو تلاوتِ قرآن سےروح کو راحت  پہنچتی ہے۔ ٭نماز دِین کا ستون ہے تو تلاوتِ قرآن اس ستون کومضبوط کرنےکا ذریعہ ہے۔ ٭نماز گناہوں سے بچاتی ہے توتلاوتِ قرآن نیکیوں پر استقامت کا سبب ہے۔ آئیے!نمازوں کی پابندی کاذہن پانےکےلئے خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے نماز سےمُتَعلِّق کیاجذبات تھے ، سنتی ہیں : چُنانچہ 

       آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں : ٭نماز تمام مقامات سے بڑھ کرایک  مقام ہے۔ ٭نماز ربِّ کریم سےملاقات کاوسیلہ ہے۔ ([1]) ٭وہ کیسےمسلمان ہیں جو نماز وقت پر ادا نہیں کرتےاور اس قدر دیر کرتے ہیں کہ وقت گزر جاتا ہے۔ ([2])

قُرآن وحَدِیْث میں  بھی نَماز پڑھنےوالوں کے لئے بےشُمارفضیلتیں بیان کی گئی ہیں ، چُنانچہ  

پارہ 6سُوۡرَۃُ النِّسَاء کی آیت نمبر 162 میں اِرْشاد ہوتاہے :

وَ الْمُقِیْمِیْنَ الصَّلٰوةَ وَ الْمُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ-اُولٰٓىٕكَ سَنُؤْتِیْهِمْ اَجْرًا عَظِیْمًا۠(۱۶۲)  (پ۶ ،  النساء :  ۱۶۲)       

تَرْجَمَۂ کنزُ الایمان : اور نَماز قائم رکھنے والے اور زکوٰۃ دینے والے اور اللہاور قِیامت پر اِیمان لانے والے ایسوں کو عَنْقَریب ہم بڑا ثواب دیں گے ۔

سُبْحٰنَ اللہ!نَمازیوں کے لئے اللہکریم  کی بارگاہ میں کیسے کیسے اِنْعامات ہیں کہ نمازیوں کے لئے جنّت ومَغْفِرت  کی بِشارتیں اور اَجْرِ عَظِیْم کی خُوشخبریاں ہیں۔ آئیے! نمازوں کی پابندی کا ذہن بنانے کے لیے ایک حدیثِ پاک سنتی ہیں  ۔ چُنانچہ

نماز سےگُنا ہ دُھلتے ہیں

       حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے ہوئے سنا : تم کیا کہتے ہو کہ اگر تم میں سے کسی کےصِحْن میں نہر  جاری ہواور وہ ہر روز پانچ بار اُس میں غُسل کرے تو کیا اُس پر کچھ مَیْل رہ جائےگا؟ حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ نےعَرض کیا : جی نہیں۔ توآپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا : نَمازگُناہوں کوایسےہی دھو دیتی ہے ، جیسا کہ پانی مَیل کو دھوتا ہے۔([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

لوگوں کے ساتھ حُسنِ اخلاق سے پیش آیئے

            پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم خواجہ غریبِ نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے بارے میں سُن رہی تھیں ، خواجہ مُعینُ الدین اجمیری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی سیرتِ مُبارکہ کے جس گوشے کی طرف نظر کریں ، آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاس میں سب سے اعلیٰ ہی نظر آتے ہیں ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کےحِلْم وبُردباری ، جُودو سَخاوت اوردیگر اَخلاقِ  عالیہ کا ہی نتیجہ تھا کہ لوگ آپ کے اچھے اَخْلاق  سے



[1]   ہشت بہشت ، دلیل العارفین ، ص۵۸ ماخوذا

[2]   ہشت بہشت ، دلیل العارفین ، ص۶۸

[3]   ابن ماجہ ،  کتاب اقامۃ الصلاۃالخ ، باب ماجاء فی ان الصلاۃ کفارۃ ، ۲ /  ۱۶۵ ، حدیث :  ۱۳۹۷