Book Name:Khaja Ghareeb Nawaz

نجات کا ذریعہ بنے۔ آیئے! پیارے آقا کریم  صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہِ عالی میں اِستغاثہ پیش کرتی ہیں :

مری آنیوالی نسلیں ، ترے عشق ہی میں مچلیں           انہیں نیک تُو بنانا مدنی مدینے والے

(وسائلِ بخشش مُرمَّم ، ص۴۲۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

خواجہ  غریب نواز کی عبادات

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اَولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِم کی سیرت  اور ان کے روشن کردار میں ایک بات لازمی پائی جاتی ہے وہ یہ کہ ان حضرات کی ساری زندگیاللہ کریم کےاحکامات اوررسولِ کریمصَلَّی اللہُ عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم کےفرامین اورسنّت کےعین مُطابِق ہوتی ہے۔ خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی بھی  ساری زندگی نیک اعمال ، خَلقِ خُداکی خدمت  اورربِّ کریم کی عبادت میں گزری۔

نماز اور قرآن سے مَحَبّت  

       حضرت  خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی عبادت سےمَحَبّت  کاعالَم یہ تھاکہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ساری ساری رات عبادتِ الٰہی میں مصروف رہتے ، حتّٰی کہ عشا کے وُضُو سے نمازِفجر ادا کرتے۔ ([1])

       آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکوتلاوتِ قرآن  سےاس قدر مَحَبّت  ولگن تھی  کہ دن میں دوقرآنِ پاک ختم  کرلیتے تھےاوردورانِ سفربھی  قرآن پاک  کی تلاوت جاری رہتی۔ ([2])

نماز و تلاوت کے فوائد

            پیاری پیاری اسلامی بہنو! سناآپ  نےکہ خواجہ غریبِ نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو نماز و تلاوتِ قرآن سے کیسی مَحَبّت  اور اُنسیت تھی کہ ساری ساری رات  نماز ادا فرماتے تو دن میں دو ختمِ قرآن کیا کرتے تھے  حتی کہ تلاوتِ قرآن سے ایسی مَحَبّت  تھی کہ سفر میں بھی تلاوت جاری رکھتے ، مگر افسوس!فی زمانہ  ہم اپنی حالت پر غور کریں تو نہ ہم نمازوں کی پابندی کرتی ہیں اور نہ ہی تلاوتِ قرآن کی سعادت حاصل کرتی ہیں ، حالانکہ نماز ادا کرنےاورتلاوتِ قرآن کرنے کے بے شمار فضائل و برکات ہیں ، ٭نماز ربِّ کریم کی رضا کا سبب ہے ، تو تلاوت ِقرآن ربِّ کریم کے محبوب بندوں میں شامل ہونے کا ذریعہ ہے۔ ٭نماز آفتوں ، مصیبتوں سے نجات کا ذریعہ ہے تو تلاوتِ قرآن  رزق میں برکت و خوشحالی کا ذریعہ ہے۔ ٭نماز سے رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں تو تلاوتِ قرآن سے پریشانیاں  دور ہوتی ہیں۔ ٭نماز سے روزی میں برکت ہوتی ہے تو تلاوتِ قرآن سے  بے برکتی دور ہوتی ہے۔ ٭ نماز گناہوں سے محفوظ  رکھتی ہے تو تلاوتِ قرآن بیماریوں سے  بچاتی ہے۔ ٭نماز پیارے آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے تو تلاوتِ قرآن آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی چاہت ہے۔ ٭نماز سے دل ودماغ  کو سُکون



[1]   مرآۃ الاسرار ، ص ۵۹۶ماخوذا

[2]   مرآۃ الاسرار ، ص۵۹۵ ، فیضان خواجہ غریب نواز ، ص۱۳