Book Name:Khaja Ghareeb Nawaz

دینے کا جذبہ پانے کے لئے دیگر اولیائے کرام کے خدمتِ دِین کے واقعات سنتی ہیں : چُنانچہ 

داتا  علی ہجویری کی  تبلیغِ دین  

       حضرتِ    داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بھی نیکی کی دعوت کے اَہم فریضے کو نبھانے کیلئےلاہورپہنچے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے لاہورمیں علم و حِکْمت کے ایسے  دریا بہائے کہ  وہ شہر جو پہلےکفر اورشرک کےاندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی کوششوں سے اسلام کا قلعہ بن گیا ، آ پرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکےحُسنِ اخلاق سے کئی دلوں میں اسلام کی مَحَبّت  راسخ ہوگئی۔ لاہور میں آپ کے قیام کی مدت تقریباً تیس(30) سال ہے۔ ([1]) اس تمام عرصے میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہشب وروز دِین کی تبلیغ میں مشغول رہے ، آپ کی دلکش گفتگو ، پُرنُور شخصیت اور دلوں میں اُتر جانے والے ارشاداتِ عالیہ لوگوں کو گمراہی کے دلدل سے نکال کر ہدایت کی راہ پر گامزن کرتے رہے۔

کا ش! پھر لاہور میں نیکی کی دعوت عام  ہو                    فیض کا دریا بہا دو سَروَرا داتا پیا

(وسائلِ بخشش مُرمَّم ، ص ۵۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! تبلیغ ِ دین اورنیکی کی دعوت کو عام کرنے کے لئے اپنے گھر بار اور وطن سے ہجرت کرنے والے بُزرگوں میں سے پیران ِ پیر ، روشن ضمیر ، قندیلِ نورانی ، محبوب ِصمدانی ، حضرتِ شیخ عبد القادرجیلانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی ذاتِ گرامی بھی ہے ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنےبھی علمِ دِین حاصل کرنےاور تبلیغِ دِین کو عام کرنے کے لئے کئی شہروں کی طرف سفرفرمایا ، آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی تبلیغ ِ دِین کی خدمات کو بیان کرتے ہوئے حضرت شیخ محمد بن یحییٰ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  

غوثِ اَعظم کی تبلیغِ دین

          جب حضورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نےعِلْمِ دِین سےفراغت حاصل کرلی ، توآپ درس و تدریس کرنے اور فتوی لکھنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو وعظ و نصیحت کرنے اور  علم کی  تبلیغ میں مصروف ہو گئے ، چُنانچہ  دُنیا بھر سے  عُلما آپ   کی بارگاہ میں  علم سیکھنے کے لئے حاضر ہوتے۔ ([2]) حضرت قاضی ابو سعید مُبارَک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا بغداد میں ایک مَدْرَسہ تھا ، وہ اس میں وعظ و نصیحت اورلوگوں کو علم سکھایاکرتے تھے ، جب  قاضی صاحب کو آپ کے علمی وعملی کمالات کا علم ہوا تو  قاضی صاحب نے اپنا مَدْرَسہ آپ کے حوالے  کر دیا ، پھر جب لوگوں نےآپ  کےفضل وکمال  کا چرچا سنا تو لوگوں کی کثیر تعداد آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی بارگاہ میں عِلْمِ دِین حاصل کرنے کے لئے حاضر ہونے  لگی۔ ([3])

ہوئے دیکھ کر تجھ کو کافرمسلماں               بنے سنگدل مُوم ساں  غوثِ اعظم

 



[1]     اللہ کے خاص بندے ، ص۴۶۸

[2]    قلائد الجواہر ،  ص ۵ماخوذا

[3]   سیرت غوث اعظم  ، ص ۵۸ ماخوذا