Book Name:Khof e Khuda Main Rone Ki Ahamiyat

آئیے! فکرِ آخرت میں آنسو بہانے کی ترغیب پر مُشْتَمِل 2فرامینِ مُصْطَفٰے سنتی ہیں :

1)   ارشادفرمایا : قیامت کے دن سب آنکھیں رونے والی ہوں گی مگر تین(3) آنکھیں نہیں روئیں گی ، ان میں سے ایک وہ ہوگی جو  خوفِ خدا سے روئی ہوگی۔ (کنزالعمال ،  کتاب المواعظ ، ۸ / ۳۵۶ ،  حدیث : ۴۳۳۵)

2)   ارشاد فرمایا : اے لوگو!رویا کرو اور اگر نہ ہو سکے تو رونے کی کوشِش کیا کرو کیونکہ دوزخ میں دوزخی روئیں گے ، یہاں تک کہ اُن کے آنسو ان کے چہروں پر ایسے بہیں گے گویا وہ نالیاں ہیں ، جب آنسو ختم ہوجائیں گے تو خون بہنے لگے گااور آنکھیں زخمی ہو جائیں گی۔ (شرحُ السّنۃ ، ۷  /  ۵۶۵  ، حدیث : ۴۳۱۴)

 آئیے! خوفِ خدا میں رونے سے متعلق بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے 3 اقوال بھی سنتی ہیں :

(1)حضرت عبدُاللہ بن عَمْرْو بن عاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا   فرماتے ہیں : خوب روؤ اور اگر رونا نہ آئے تو رونے جیسی صورت ہی بنالو۔ اس ذات کی قسم!جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے !اگر تم میں سے  کسی کو حقیقتِ حال کا علم ہوجائے تو وہ(خوفِ خدا کے سبب)اس قدر چیخیں مارے کہ اس کی آواز ختم ہوجائے  اور نماز کی اتنی کثرت کرے کہ اس کی کمر جواب دے جائے۔ (احیاء العلوم ، ۴ / ۴۸۰)

(2)حضرت عبدُاﷲ بن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا   فرماتے ہیں : اللہکریم کے خوف سے میرا ایک آنسو بہانا میرے نزدیک پہاڑ برابر سونا صدقہ کرنے سے زیادہ محبوب ہے۔ (احیاء العلوم ، ۴ / ۴۸۰)

(3)حضرت کعبُ الاَحبار   رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   فرماتے ہیں : اس ذاتِ پاک کی قسم جس کے قبضَۂ قدرت میں میری جان ہے!میںاللہ کریم کے خوف سے روؤں یہاں تک کہ میرے آنسو گالوں  پر بہیں یہ میرے نزدیک پہاڑ کے برابر سونا صدقہ کرنے سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ (احیاء العلوم ، ۴ / ۴۸۰)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

روزے دل کی سختی دُور کرتے ہیں

پیاری پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوا!جسے رونا نہ آئے اسے رونے کی کوشش کرنی چاہیے ،  بسا اَوقات  گناہوں کی کثرت اور دل کی سختی کی وجہ سے آنسو خشک ہو جاتے ہیں۔ اس سختی کو دُور کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ بھوک اورنفل روزوں کی کثرت کی جائے۔ اس سے دل نرم ہو گا اور خوفِ خدا میں رونے کی سعادت حاصل ہوسکے گی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ رَجَبُ الْمُرَجَّب کا مبارَک مہینا اپنی برکتیں لٹارہا ہے۔ اس مہینے کے روزے رکھنے کی بڑی برکتیں ہیں۔