Book Name:Siddique e Akbar Ki Sakhawat

کہ آپ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے خود ارشادفرمایا : ’’مجھے کسی کے مال نے اتنا فائدہ نہ دیا جتنا ابوبکر صدیق   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   کے مال نے دیا۔ “ یہ سُن کر امیرُالمؤمنین حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   نے عرض کی : “ یا رسولَ اللہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  !میں اور میرا مال سب آپ ہی کا ہے “        (ابن ماجۃ ، کتاب السنۃ ،  باب فی فضائل اصحاب رسول اللہ ، ۱ / ۷۲ ،  حدیث : ۹۴)

اپنے ہی مال جیسا تصرف

پیارے آقا   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   امیرُالمؤمنین حضرت صدیق اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   کے مال کو اپنے مال جیسا سمجھ کر ہی استعمال فرماتے تھے۔ (مصنف عبدالرزاق ،  کتاب الجامع ،  باب اصحاب النبی ،   ۱۰ / ۲۲۲ ،  حدیث :  ۴۸۴۸)

مسلمانوں کی مالی خدمت

پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کے آغاز میں ہم نے سنا تھاکہ غزوۂ تبوک کے موقعہ پر آپ   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے مالی خدمت کا کیسا عظیم مظاہرہ فرمایا ، تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ، آپ نےاپنا سارا مال اسلام اور مسلمانوں پرنچھاور کردیا حتی کہ آپ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے توببول کے کانٹوں والا لباس پہنے ہوئے تھے۔

 (تاریخ مدینۃ دمشق ،  رقم ۳۳۹۸ ،  عبداللہ۔ ۔ ۔ الخ  ، ۳۰ / ۷۱)

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ امیرُالمؤمنین حضرت  صدیق اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   اپنا مال راہِ خدا میں خرچ کرنے میں کس قدر آگے تھے کہ بعض موقعوں پر تو آپ نے اپنا سارا کا سارا مال اللہ پاک کی راہ میں خرچ کے لئے پیش فرمایا ، ہمیں بھی چاہئے کہ نیکی کے کاموں اور اللہ پاک کی راہ میں زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کرتی رہیں۔