Book Name:Siddique e Akbar Ki Sakhawat

ہیں : (1)حضرت بلال(2)حضرت عامر بن فُہَیْرَہ(3)حضرت زُبیرہ(4)حضرت اُمّ عُبَیْس(5) حضرت نَہْدِیَّہ(6)ان کی بیٹی (7)ابنِ عَمْرو بن مُوَمَّل کی باندی۔     رَضِیَ اللہُ عَنْہُم   (الریاض النضرۃ ، ۱ / ۱۳۳)

اسلام کی مالی خدمت

آپ   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  چونکہ ایک کاروباری آدمی تھے اور کپڑے کا وسیع کاروبار کرتے تھے ، لہٰذاجس دن اسلام لائے آپ کے پاس چالیس ہزار درہم یادینارتھے ، سارے کے سارے راہِ خدا میں خرچ کردیے۔

 (تاریخ مدینۃ دمشق ،  عبداللہ۔۔۔ الخ ،  ۳۰ / ۶۶ ، رقم : ۳۳۹۸)

عاقبت اللہ پاک کے ذمَّۂ کرم پر

ایک بار آپ   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  سرکارِ مدینہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بارگاہ میں صدقہ لے کر حاضر ہوئے اور چھپا کر اسے پیش کیااور عرض کی : “ یارسولاللہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  !اللہ پاک کے ذمَّہ ٔ کرم پرہی میری عاقبت(میرا انجام) موقوف ہے۔ “ (حلیۃ الاولیاء ،  ابوبکر الصدیق ، ۱ / ۶۶ ،  رقم :  ۶۹)

رسولُ اللہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی مالی خدمت

امیرُالمؤمنین حضرت صدیق اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   اسلام قبول کرنے کے بعد سے ہجرتِ مدینہ تک اسلام کی مالی خدمت کرتے رہے ، ہجرت کے وقت آپ کے پاس کل مال پانچ یا چھ ہزار درہم تھا جو آپ نےاپنے ساتھ لے لیا۔ (اور رسولِ پاک   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   پرخرچ کردیا)۔ (الریاض النضرۃ ، ۱ /  ۱۳۲)

رسولِ خدا   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ     کی گواہی

امیرُالمؤمنین حضرت صدیق اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   نے نبیِّ کریم   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی اتنی مالی خدمت کی