Book Name:Siddique e Akbar Ki Sakhawat

(ترمذی ،  کتاب المناقب  ،  باب فی مناقب ابی بکر وعمر ،  ۵ / ۳۸۰ ،  حدیث : ۳۶۹۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان راہِ خدا میں خرچ کرنے کا کیسا جذبہ رکھتے تھے کہ حضور پاک   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی ایک آواز پر لَبَّیْک کہتے ہوئے اپنا مال اپنے آقا و مولیٰ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی خدمت میں حاضر کردیتے اور کوئی تو اپنے گھر میں موجود مال کا آدھا حصہ لے آرہا ہے ، کیا کہنے امیرُالمؤمنین  حضرتِ صدیق اکبر رَضِىَ اللہُ عَنْہُ کے ، آپ اپنا سارا مال لے کر آپ کی خدمت میں آگئے اور جب آقا   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے پوچھا ابو بکر! گھر والوں کے لئے کیا چھوڑ کر آئے ہو تو اس عاشقِ اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   نے کیا خوب جواب دیا کہ یا رسولَ اللہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ! ان کے لئے اللہ پاک اور اس کے رسول   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کافی ہیں ، یہی نہیں اسلام اور مسلمانوں کو جب بھی مالی امداد کی ضرورت پڑی تو امیرُالمؤمنین حضرت صدیق اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   سب سے آگے نظر آئے ، امیرُالمؤمنین حضرت صدیق اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   کی سخاوت کے مزید واقعات سننے سے پہلے آئیے! ایک نظر آپ کی مبارک زندگی کے چند حصوں پر ڈالتی ہیں ، چنانچہ

حضرت صِدِّیقِ اَکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   کا مُخْتَصَر تعارُف

عاشقِ اکبر امیرُالمؤمنین حضرت صِدِّیقِ اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کی ساری زندگی شاندار ہے ، آپ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   بچپن سے ہی بُرے کاموں سے بچنے والے تھے ، ابتدا ہی سے جھوٹ سے نفرت کرنے والے تھے ، آپ کانام عَبْدُاللہ ، کُنْیَت ابوبَکْر اور اَلقابات صِدِّیق و عَتِیْق ہیں۔ آپزمانَۂ جاہِلِیَّت ہی میں صِدِّیق کے لقب سےمشہورہوگئے تھےکیونکہ آپ ہمیشہ سچ بولتے تھے۔ رحمتِ عالَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو خوشخبری دیتےہوئے فرمایا : اَنْتَ عَتِیْقٌ مِّنَ النَّارِیعنی تُو دوزخ کی آگ سےآزاد ہے۔ اِس لئےآپ