Book Name:Siddique e Akbar Ki Sakhawat

اہم نکتہ:نیک اورجائز کام میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ، بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔ دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی ، گُھورنے ، جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ،  اُذْکُرُوااللّٰـہَ ،  تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔ اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی ، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ، جو کچھ سنوں گی ، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!جُمَادیٰ الاُخْریٰ اسلامی سال کا چھٹا مہیناہے ، اس مہینے کی 22 تاریخ  کو عاشقِ اکبر ، سالارِ صحابہ ، پیکرِ صدق و وفا ، یارِ غار و یارِمزار ، پہلے خلیفۂ راشد اَمِیْرُالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا یومِ عُرس ہے۔ اس میں کچھ شک نہیں کہاِمامت ہو یا خِلافت ، کَرامت ہو یا شَرَافت ، صَدَاقت ہو یا شُجَاعت ، خوفِ خدا  ہو یا عشقِ مُصْطَفٰے ، اَلْـغَرَضْ!ہر اِعتِبار سے امیرُ المؤمنین حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ     کا ایک اہم مقام(Important)ہے۔ آج کے بیان میں ہم آپ   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   کا مختصرتعارف اور آپ   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   کی سخاوت کاتذکرہ سُنیں گی ،  کاش! سارا بیان  اچھی  اچھی نیتوں کے ساتھ