Book Name:2 Mubarak Hastiyan

اس سے اندازہ لگائیں کہ انہیں دین سے کتنا پیار تھا ، وہ اپنی ذات سےمُتَعلِّق بہتریوں میں بھی دین کو پہلے نمبر پر رکھتی تھیں۔ اس سے ہمیں سمجھنا چاہیے کہ ہم بھی اپنے تمام کاموں میں دین کو پہلے دیکھیں ، *ہر وہ کام جو ہم کرنے جا رہی ہوں ہمیں چاہیے کہ سوچیں کہ اس میں ہمارا دین کیا کہتا ہے؟ *اپنا جو قدم ہم بڑھانا چاہتی ہیں ، *ہم جو کام کرنا چاہتی ہیں ، *ہم جس سے ملنا چاہتی ہیں ، *جس کے ساتھ اُٹھنا چاہتی ہیں ، *جہاں جانا چاہتی ہیں ، *جس کے ساتھ بیٹھنا چاہتی ہیں ، *جو پڑھنا چاہتی ہیں ، *جو پڑھانا چاہتی ہیں ، *جہاں پڑھنا چاہتی ہیں ، *جو کھانا چاہتی ہیں ، *جو پہننا چاہتی ہیں ، *جو کہنا چاہتی ہیں ، *جو بولنا چاہتی ہیں ، *جو سننا چاہتی ہیں ، اَلْغَرَض! کوئی بھی کام کرنا چاہتی ہوں ہمیں اپنے دین کو پہلے دیکھنا چاہیے کہ ہمارا دین اس بارے میں کیا کہتا ہے؟ *ہمارا مذہب اس بارے میں کیا رہنمائی فرماتا ہے؟ *ہمارا پاک پَرْوَرْدْگا راس بارے میں کیاحکم فرماتا ہے؟ *ہمارے پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   اس بارے میں کیا ارشاد فرماتے ہیں؟

دین پر عمل کی جزا کیا ہے؟

                             یادرکھئے!اگر یہی سوچ بن گئی اور ہم نے ہر کام کرنے سے پہلے یہی سوچنا شروع کردیا کہ ہمارا دین کیا کہتا ہے اور اس کےمطابق ہم نےعمل شروع کر دیا ، تو ہمارا یہ عمل نہصرف دُنیا میں ہمیں کامیاب کرےگا ، بلکہ ہمارا یہ عمل ہمیں قبر میں بھی رُسوا ہونے سے بچائے گا اورہمیں قیامت کےروزبھی رُسوا ہونے سے بچائے گا۔ اسی بات کوپارہ 30سُورَۃُ الْبَیِّنَۃ آیت نمبر 7 اور 8میں اس طرح بیان کیا گیا ہے :

اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِۙ-اُولٰٓىٕكَ هُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّةِؕ(۷) جَزَآؤُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّهٗ۠(۸) (پ۳۰ ، البینہ  : ۷ ، ۸)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان : بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے  و ہی تمام مخلوق میں بہتر ہیں  ان کا صلہ ان کے رَبّ کے پاس بسنے کے باغ ہیں  جن کے نیچے نہریں بہیں ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں  اللہ ان سے راضی اور وہ اس سے راضی یہ اس کے لئے ہے جو اپنے رَبّ سے ڈرے۔