Book Name:2 Mubarak Hastiyan

حضرت نَفِیسَہ کی مختصر سیرت

                             پیاری پیاری اسلامی بہنو!ہم تاریخ کی بے مثال خواتین کی  بے مثال سیرت و کردارسےمُتَعلِّق سن رہی ہیں ، آئیے! ایک اور بے مثال خاتون کی سیرت کے بارےمیں سنتی ہیں : چنانچہ اس عظیم اور بے مثال خاتون کا نام ہے  “ سَیِّدہ نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   “ یہ شہزادۂ عالی وقار ، نواسہ رسول ، جگر گوشہِ بتول حضرت امام حسن مجتبیٰرَضِیَ اللہُ عَنۡہُ کی پڑپوتی ہیں ،  بہت نیک اوربڑی پرہیزگارتھیں۔ *حضرت نَفِیسَہ    رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا  مکۂ مُکرَّمہ میں پیدا ہوئیں۔ *حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   کا معمول تھا کہ دن کو روزہ  رکھتیں اور رات بھر نمازیں پڑھتی رہتیں۔ *حضرت نَفِیسَہ    رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   نےتیس حج کئے ، جن میں اکثر پیدل حج کئے تھے۔  *حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   کی بھتیجی کہا کرتی تھیں  کہ میں نے اپنی پھوپھی جان حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا  کی چالیس(40)سال خدمت کی ، اس عرصے میں کبھی ان کو رات میں سوتے ہوئےنہیں دیکھا۔ ایک بار میں نے ان سے عرض کی : آپ اپنی جان کو آرام کیوں نہیں دیتیں؟تو وہ فرماتیں : کیسےآرام کروں؟ جب کہ میرے سامنےکٹھن منزلیں ہیں جن کوکامیاب لوگ ہی طےکرسکتے ہیں۔  *حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   کی بھتیجی سے پوچھا گیاکہ حضرت  سَیِّدہ نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   کیا کھاتی تھیں؟ جواب دیا : وہ تین روزمیں بس ایک لقمہ کھالیاکرتی تھیں۔ *حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے اپنے گھر میں اپنی قبر کھودی ہوئی تھی اور اس میں بکثرت نماز پڑھا کرتی تھیں ، ایک روایت میں ہے کہ اس قبر میںانہوں نے دو ہزار (2000)بارقرآن ختم کیا تھا۔ *حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا  یکم رجب کو بیمار ہوگئیں اور رَمَضان شریف کے مہینے تک بیمار رہیں۔ رَمَضان میں جب مرض میں تیزی آئی تو آپ کو مشورہ دیا گیا کہ آج روزہ توڑ دیں ، آپ نے جواب دیا : تیس (30)سال سے میں یہ دُعا کر رہی تھی کہ جب موت آئے تو اس وقت میرا روزہ ہو اور اب جب یہ خواہش پوری ہونے کو ہے تو  میں روزہ کیوں توڑ دوں؟ یہ فرما کر سیدہ نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا  قرآنِ کریم کی تلاوت فرمانے لگیں اور تلاوت کرتے کرتے آپ    رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   دارِ فانی سے دارِ باقی کی طرف انتقال کر گئیں۔ *حضرت نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   کی بھتیجی کا بیان ہے کہ سَیِّدہ نَفِیسَہ     رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا   جس مُصلّے پر نمازیں پڑھتی