Book Name:Iman ke Salamti

اولادِ آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی، (1)ان میں سے بعض مومن پیدا ہوئے حالتِ ایمان پر زندہ رہے اور مومن ہی مریں گے، (2)بعض کافر پیدا ہوئے حالتِ کُفر پر زندہ رہے اور کافِر ہی مریں گے، (3)بعض مومِن پیدا ہوئے مومِنانہ زندگی گزاری اور حالتِ کُفر پر رخصت ہوئےاور (4)بعض کافِر پیدا ہوئے ،کافِر زندہ رہے اور مومِن ہو کر مریں گے۔([1])

اصل کامیابی کیا ہے؟

معلوم ہوا کہ اصل کامیابی صرف دُنیا میں مومن و مسلمان ہونا  ہی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مرتے دم بھی ایمان سلامت رکھنا اور قبر میں بھی اپنا ایمان سلامت لے جانا اصل کامیابی ہے۔ ایک حدیثِ پاک میں فرمایا گیا:یُبْعَثُ کُلُّ عَبْدٍ عَلَی مَا مَاتَ عَلَیْہِ  یعنی ہر بندہ اس حالت پر اٹھایا جائے گا جس پر مرے گا۔([2])

حکیمُ الاُمَّت،حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں : یعنی اِعتبار خاتمہ کا ہے، اگر کوئی کُفر پر مرے تو کُفر پر ہی اُٹھے گا اگرچہ زندگی میں مومن رہا ہو اور اگر ایمان پر مرے تو ایمان پر اُٹھےگااگرچہ زندگی میں کافر رہا ہو۔([3])

پیاری  پیاری اسلامی بہنو!ہمیں چاہئےکہ اپنےایمان پرصرف اور صرف خُوش ہونے  کے بجائے، ٭اپنے ایمان پرشکرِ خدا بجالائیں، ٭اپنے ایمان پر زندگی


 

 



[1] ترمذی،کتاب الفتن،باب ما اخبر النبیالخ،۴/ ۸۱،حدیث: ۲۱۹۸

[2]  مسلم،کتاب الجنۃ وصفۃ الخ ، باب الامربحسن الظن الخ، ص۱۱۷۸، حدیث:۷۲۳۲

[3] مرآۃ المناجیح ، ۷/ ۱۵۳