Book Name:Iman ke Salamti

حفاظت کی کس قدر فکر تھی کہ انہوں نے دقیانوس بادشاہ کی طرف سے دی جانے والی غیرِ خُدا کی پوجا  کی دعوت ٹھکرا دی اور اس کے ظلم و جبر سے بچنے اور ایمان پر ثابت قدم رہنے کے لئے غار میں پناہ لی،یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک کا ان پر کرم ہوا، رحمتِ الٰہی ان کی طرف متوجہ ہوئی،تین صدیوں سےزیادہ عرصے تک وہ اللہ پاک کی حفظ و امان (Protection) میں رہے، بدلتے زمانے نے ان پر کوئی اثر نہ کیا، گویا ان کے حق میں وقت کا پہیہ رُک گیا، 309 سال کے بعد جب وہ بیدار ہوئے تو اسی طرح جوان، تروتازہ اور زندگی سے بھر پور تھے اور یوں اللہ پاک نے انہیں اپنی عجیب نشانی قرار دیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سلامتیِ ایمان کی کوئی ضمانت نہیں

پیاری  پیاری اسلامی بہنو! اللہپاک کا کروڑہا کروڑ احسان کہ اس نے ہمیں اپنے پیارے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امّت بنایا اور اسلام کی دولت سے سرفراز فرمایا، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ہماری بہت بڑی سعادت مندی ہے کہ ہم مسلمان ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ یہ بھی انتہائی قابلِ فکر بات ہے کہ ہم میں سے کسی کے پاس اس بات کی کوئی ضمانت(Surety)نہیں کہ وہ مرتےدم تک مسلمان ہی رہےگی، جس طرح بے شُمارغیرمسلم خُوش قسمتی سے مسلمان ہوجاتے ہیں اسی طرح کئی بدنصیب مسلمانوں کا مَعَاذَ اللہ  اسلام سے پھر جانا بھی ثابت ہے ،چُنانچہ

اولادِ آدم کے طبقات

ہمارےپیارےآقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ بھی ارشاد فرمایا: