Book Name:Iman ke Salamti

پر نظر رکھئے۔ فرمایا : بُرے خاتِمے کا خوف رُلا رہا ہےاگر ایمان پر خاتِمے کی ضَمانت مل جائے تو پھر مجھے اِس بات کی پروا نہیں اگر چِہ پہاڑوں(Mountains)کے برابر گناہوں کے ساتھ اللہ پاک سے ملاقات کروں۔([1])

مسلماں ہے عطار تیری عطا سے                                                                                      ہو ایمان پر خاتمہ یاالٰہی

(وسائلِ بخشش مُرمَّم، ص۱۰۵)

حفاظَتِ ایمان کی دعا دو!

حضرت  ابن ابو جمیلہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت  رَجا بن حَیْوَہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو اَلوداع کرتےہوئےکہا:اےابومِقدام!اللہ پاک آپ کی حفاظت فرمائے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نےفرمایا:اےبھتیجے!جان کی حفاظت کی نہیں  بلکہ ایمان کی حفاظت کی دعا دو۔([2])

ایمان کی حفاظت کیلئے   تنہائی

قُوْتُ القلوب میں ہے:ایک شخص سب سے الگ تھلگ رہتا تھا۔حضرت ابودَردا رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اس کے پاس تشریف لا کر جب اِس کا سبب دریافت کیا تو اُس نے کہا: میرے دل میں یہ خوف بیٹھ گیا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو میرا ایمان چھن جائے اور مجھے اِس کی خبر تک نہ ہو۔([3])


 

 



[1]احیاء العلوم، کتاب الخوف والرجاء، بیان فضیلۃ الخوفالخ،۴/۲۱۱

[2]حلیۃ الاولیاء، رجاء بن حیوۃ، ۵/۱۹۶، رقم:۶۸۰۹

[3]قوت القلوب، الفصل الثانی الثلاثون، شرح مقامات الیقینالخ، ۱/۳۸۸ملخصا