Book Name:Iman ke Salamti

کیلئے سخت دشوار گھاٹیوں سے گزرنا ہوگا اور پھر بھی کچھ نہیں معلوم کہ خاتِمہ کیسا ہو گا! یاد رکھئے! موت کے وَقت ایمان چھیننے کیلئے شیطان طرح طرح کے ہتھ کنڈے استِعمال کرتا ہے حتّٰی کہ ماں باپ کا رُوپ دھار کر بھی ایمان پرڈاکے ڈالتا ہے اور کبھی مرنے والے کے سامنے نزع کے وقت اس کے پیاروں کی صُورت اپنا کر آتا ہے اور یہود ونصاریٰ کو دُرُست ثابِت کرنے کی کوشش کرکے مرنے والے کو یہودی یا نصرانی مذہب اختیار کرنے کا کہتا ہے تو کبھی ایمان چھیننےکی کوئی اور چال چلتا ہے۔یقیناً وہ ایسا نازُک موقع ہوتاہے کہ بس جس پر اللہ پاک  کاخاص کرم و اِحسان ہو وُہی کامیاب و کامران ہو تا ہے اور اسی کا ایمان سلامت رہتا ہے۔جیساکہ

اعلیٰ حضرت،اِمامِ اہلسنّت ،مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فتاوٰی رضویہ جلد 9صَفْحَہ83 پرفرماتے ہیں:دمِ نَزع (یعنی نَزع کے وقت)دو شیطان ، آدَمی کے دونوں پہلو پر آ کر بیٹھتے ہیں ایک اُس کے باپ کی شکل بن کر دوسرا ماں کی۔ایک کہتا ہے :وہ شخص یہودی ہوکرمرا تُو(بھی) یہودی ہوجا کہ یہود وہاں بڑے چَین سے ہیں۔ دوسرا کہتا ہے: وہ شخص نصرانی(ہو کر دُنیا سے ) گیا تُوبھی نصرانی  ہوجا کہ نصارٰی وہاں بڑے آرام سے ہیں۔([1])

ایمان پر موت آتی ہو تو آج آجائے!

پیاری  پیاری اسلامی بہنو! واقعی دُنیا سےایمان سلامت لے جانے والا معاملہ انتہائی تشویشناک ہے،کاش!ہم سب کو ایمان کی حفاظت کے جذبے پر استقامت


 

 



[1]فتاوی رضویہ، ۹/۸۳