Book Name:Nekiyan Chupayye

اپنے گھروں کو سجدہ گاہ بناتے ہیں۔مزیدفرماتےہیں:مسجدیں زمین پر متقی لوگوں کی رہائش گاہیں ہیں اور اللہ کریم اپنےفرشتوں کےسامنےاُن لوگوں پر فخرفرماتاہےجواپنی نماز، روزہ اورخیرات کو پوشیدہ رکھتے  ہیں۔([1])

حضرت یوسف بن اسباط رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرمایا کرتے تھے:اللہ کریم نے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ  السَّلَام میں سے کسی نبی پر وحی بھیجی کہ اپنی قوم کو کہہ دیجئے:وہ اعمال کو میرے لئے پوشیدہ کریں، میں ان کے اعمال کو ظاہر کردوں گا۔([2]) یعنی جو شخص خدا کے لئے پوشیدہ عبادت کرے گا اللہ پاک اس کی عبادت کا چرچا دُنیا میں کرے گااور دُنیا والوں میں وہ عبادت گزار مشہور(Famous)ہوجائے گا۔ البتہ فرض عبادات کا معاملہ الگ ہے مثلاً رَمَضان کا روزہ فرض ہے تو اس کو کھلم کھلا رکھناہے تاکہ کوئى بدگمانى نہ کرے۔اسى طرح پانچوں وقت کى نماز بھی  ادا کرنی فرض ہے۔بہرحال جىسى عبادت ہو گی ویسے ہی اس کا حکم ہو گا اور اجر ہر ایک کو نیّت کے مطابق ملے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم ریاکاری سے بچنے اور نیکیوں کو چھپانے سے مُتَعلِّق سن رہی تھیں۔ریاکاری سے بچنے اورنیکیاں چھپانے کے حوالے سےاگر ہماللہ والوں کی سیرت کا مطالعہ کریں تو یہ بات روزِ روشن کی طرح ہم پر ظاہر ہوجائے گی کہ ان حضرات کے سینے اخلاص کی دولت سے معمور ہوتے۔ یہ حضرات اپنی نیکیوں کا


 

 



[1]حلیۃ الاولیاء،کعب الاحبار،۵/۴۲۱، رقم:۷۵۹۵

[2]لطائف المعارف، وظائف شہر رمضان المعظم،ص۱۸۶