Book Name:Khud Kushi Kay Asbab

نہیں گئیں اور بعد میں گھر کاتمام زیور اور رقم وغیرہ کسی کے حوالے کر کے ماں نے نَہَر میں چھلانگ لگا دی اور دو دن بعد لاش ملی۔

ایک اور اخبار کی خبر ہے:ایک باپ نے اپنی ایک بیٹی ، دو بیٹوں اور ان بچوں کی امّی کو قتل کرنے کے بعد خود کُشی کر کے اپنی زندَگی کا خاتِمہ کر دیا۔

ایک  اخبار کی خبر ہے: باپ نے  غصّے میں طمانچہ مارا تو 14 سالہ لڑکے نے خو د کو باتھ روم میں بند کر کے آگ لگا دی۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

خود کشی کی مذمت

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ان واقعات پر جتنا بھی افسوس کیا جائے یقیناً وہ کم ہے۔یہ ہمارے معاشرے کے چند واقعات ہیں،اس طرح کے ہزاروں واقعات سے اخبار بھرے پڑے ہیں۔ خود کُشی کر نے والے شاید یہ سمجھتےتھے کہ یہ عمل کرنے کے بعد ہماری جان چُھوٹ جائے گی!حالانکہ خود کشی سے جان چُھوٹنے کے بجائے اللہ پاک کی ناراضی کی صورت میں نہایت بُری طرح پھنس جاتی ہے۔ وہ جو نفس کی شرارتوں کا شکار ہو کر ربّ کریم کی عطا کردہ زندگی جیسی نعمت سے راہِ فرار اختیار کرتے ہیں اور اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیتے ہیں، موت ان کےلیے دردناک عذاب کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ خودکشی کے ذریعے دنیا کی تکلیف سے بظاہر منہ موڑنے والے آخرت کی تکلیف میں مُبْتَلا ہو سکتے ہیں۔

یاد رکھئے! زندگی ختم ہونے پر ایمان و عقائد کی سلامتی کے ساتھ آنے والی موت  بہت اچھی ہوتی ہے، ایسی موت جنّت کی طرف لے جانے کا راستہ ہے۔ایسی موت اللہ پاک کی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ جبکہ شیطان کے وسوسوں میں مُبْتَلا ہو کر دنیا کے بدلے آخرت کا سودا کر بیٹھنا بہت بڑی نادانی ہے۔خود کشی پر ملنے والا عذاب ہرگز برداشت نہیں ہوسکے گا۔ آئیے! خود کشی کے سبب ملنے والی آخرت کی سزاؤں پر مشتمل تین (3) فرامینِ مُصْطَفٰے سنتی ہیں:

1۔   ارشادفرمایا:جوشَخص جس چیز کے ساتھ خود کُشی کرےگا،وہ دوزخ کی آگ میں اُسی چیز کے ساتھ عذاب دیا جائے گا۔(بخاری،کتاب الایمان  والنذور،باب من حلف بملۃ  سوی ملۃ الاسلام،۴/ ۲۸۹، حدیث: ۶۶۵۲)

2۔   ارشادفرمایا:جس نے لوہے کے ہتھیار سے خودکُشی کی تو اُسے دوزخ کی آگ میں اُسی ہتھیار سے عذاب دیا جائےگا ۔  (بخاری ،کتاب الجنائز ،باب ما جاء فی قاتل النفس،۱/ ۴۵۹،حدیث: ۱۳۶۳)

3۔   ارشاد فرمایا:جس نے اپنا گلا گُھونٹا تو وہ دوزخ کی آگ میں اپنا گلا گُھونٹتا رہے گا اور جس نے خود کونَیزہ مارا وہ دوزخ کی آگ میں خود کو نَیزہ مارتا رہے گا۔(بخاری ،کتاب الجنائز ،باب ما جاء فی قاتل النفس،۱/ ۴۶۰،حدیث: ۱۳۶۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد