Book Name:Khud Kushi Kay Asbab

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

خود کشی کی تعریف و حکم

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اپنے ہاتھوں سے  خود کو موت کے گھاٹ اُتار دینا   خود کشی کہلاتا ہے۔خود کُشی گناہِ کبیرہ حرام اور دوزخ میں لے جانے والا کام ہے۔یہ جسم اللہ  پاک کی نعمت ہے،صحیح سلامت اعضاء اللہ  پاک کی نعمت ہیں،دھڑکتا ہوا دل اللہ  پاک کی نعمت ہے اور چلتا ہوا سانس بھی اللہ  پاک کی نعمت ہے۔ ان نعمتوں کی حِفَاظَت کرنا بہت ضروری ہے، جبکہ خُودکشی کرکے اپنی جان کو ضائع کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔ پارہ 5سُوْرَۃُالنّسآءکی آیت نمبر 29 میں ارشادِ ربّانی ہے:

وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِیْمًا(۲۹) (پ۵،النساء:۲۹)                            

ترجَمَۂ کنزالعرفان:اور اپنی جانوں کو قتل نہ کرو۔بیشک اللہ تم پر مہربان ہے۔

حضرت مفتی سیّد محمدنعیم الدّین مرادآبادی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں:اس آیت سے خود کُشی کی حُرمَت ثابِت ہوتی ہے (یعنی یہ ثابت ہوتا ہےکہ خود کشی کرنا حرام ہے۔)

خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان

پیاری پیاری اسلامی بہنو! خود کشی بُزدلی اور کم ہمتی کی دلیل ہے۔افسوس! آج کل خودکُشی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ایک مُعْتَبَر اور بین الاقوامی ادارے کے سروے کے بعد دیئے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں ہر سال تقریباً دس(10) لاکھ انسان خودکشی کرتے ہیں،دنیا کی کُل اموات میں خودکُشی کے باعث ہونے والی اموات کی شرح ایک عشاریہ آٹھ (1.8)فی صد ہے۔ ایک سروے کے مطابق اس شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔(مختلف ویب سائٹ سے ماخوذ)

پیاری پیاری اسلامی بہنو! غور کیجئے! انسانوں سے بھری اس دنیا میں ہر چالیس (40) سیکنڈز بعد کوئی نہ کوئی انسان اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا چراغ گُل کر لیتا ہے۔

خود کشی کیوں کی جاتی ہے؟ اس کے بنیادی اسباب کیا ہیں اور ان کا علاج کیسے ہوسکتا ہے۔ آئیے! خود کشی کے 4 بنیادی اسباب اور ان کے علاج سے متعلق سنتی ہیں:

پہلی وجہ  دِین سے دُوری

پیاری پیاری اسلامی بہنو!اَلْحَمْدُلِلّٰہ ہم سب مسلمان ہیں،ہمارا دِین یعنی دِینِ اسلام سب سے بہتر دِین ہے۔ ہمارا دِین دنیا اور آخرت کے ہر معاملے میں ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ مسلمانوں میں خُودکُشی کی بڑھتی ہوئی شرح کے اسباب میں سے ایک اہم اوربنیادی وجہ دِین، شریعت اور اسلام سے دُوری ہے۔ بعض و ارداتیں بڑا رِقّت انگیز منظر پیش کرتی ہیں،آئیے! خودکُشی کی ایسی چند خبریں سنتی ہیں:

ایک اخبار کی خبر کا خلاصہ ہے: ماں نے بیٹے کو دُولہا بنایا،بارات رخصت کی،باراتیوں نے بہت کہا ساتھ چلومگر