Book Name:Khud Kushi Kay Asbab

4 موضوعات کے بارے میں سنیں گی۔ ان اسباب کے کیا علاج ہیں؟ یہ بھی سنیں گی۔پورابیان اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ  سنیئے،اِنْ شَآءَ اللہ ڈھیروں معلومات حاصل ہوں گی۔

آئیے! سب سے پہلے ایک عبرت ناک حکایت سنتی ہیں:

بے مثال بہادر

       حضرت ابو ہُریرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فر ماتے ہیں:ہم رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ(ایک  غزوے میں) حاضر تھے۔ ایک شخص جو اسلام کا دعویٰ کرتا تھا،رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کے بارے میں فرمایا:یہ دوزَخیوں میں سے ہے۔(حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:)جب  لڑائی شروع ہوئی تو وہ شخص بَہُت شدّت سے لڑااور اُسے زخم لگ گیا۔کسی نے عرض کی: یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!جس کے بارے میں آپ نے فرمایا تھا کہوہ دوزخیوں میں سے ہے“،وہ آج بڑی بہادری سے لڑا ہے اور مر گیا ہے۔تو رسولِ خدا،مکی مدنی آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا:وہ جہنّم میں گیا ۔قریب تھا کہ بعض لوگ شک میں پڑجاتے کہ اتنےمیں کسی نے کہا:وہ مرا نہیں تھا بلکہ اُسے شدید زخم لگا تھا،جب رات ہوئی تو اُس نے اُس زخم کی تکلیف پرصَبرنہ کیا اور خود کُشی کرلی۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کواس بات کی خبر دی گئی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اللہُ اَکْبَرْ! ”میں گواہی دیتا ہوں کہ میںاللہ پاک کا بندہ اوراُس کا رسول ہوں،پھرآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو ایک اعلان کرنے کا حکم فرمایا تو حضرت بِلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے لوگوں میں یہ اِعلان فرمادیا: ”جنّت میں صِرف مسلمان داخِل ہوگا اور بے شک اللہ پاک اِس دِین کی تائید کسی فاجِر سے (بھی) کروا دیتا ہے۔(بُخارِی،کتاب الجہاد السیر،باب ان اللہ یؤید الدین بالرجل الفاجر، ۲/۳۲۸، حدیث: ۳۰۶۲)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! بیان کردہ واقعے سے تین نکات سامنے آئے:

(1)ہمارے آقا، مدینے والے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ  پاک کی عطا سے علمِ غیب جانتے ہیں،جبھی اس شخص کے بارے میں ارشاد فرمادیا کہ وہ دوزخیوں میں سے ہے۔حضرت امام نَوَوی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اسے اس لیے دوزخی فرمایا کہ خود کشی گناہ ہے اور وہ شَخْص دوزخ میں اپنے گناہ