Book Name:Khud Kushi Kay Asbab

وَ لَا تَایْــٴَـسُوْا مِنْ رَّوْحِ اللّٰه

تَرجَمۂ کنزُالعرفان:اور اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو

پیاری پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوا!اللہ پاک کی رحمت سے مایوسں نہیں ہونا چاہئے۔مصیبتوں، پریشانیوں، بے جامخالفتوں،ظلم کی تیز آندھیوں، گھریلو ناچاقیوں، معاشی پریشانیوں اور  شادی کی رکاوٹوں سمیت بڑی سے بڑی مصیبتیں آجائیں،ہمیں اُمید کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہئے۔ان مصیبتوں میں توبہ و اسْتِغْفار کریں اور اللہ پاک سے  دعا کریں۔ وہ ربِّ کریم ایسے اسباب پیدا کر دے گا کہ خوشیوں کی برسات ہونے لگے گی۔ اِنْ شَآءَ اللہ

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

چوتھی وجہ ” گھریلو ناچاقیاں“

پیاری پیاری اسلامی بہنو! خود کُشی کا ایک بَہُت بڑا سبب گھریلو ناچاقیاں بھی ہیں۔یاد رکھئے!گھریلو  ناچاقی بہت تباہ کن مرض ہے!لہٰذا بھلائی اِسی میں ہے کہ ہم لڑائی جھگڑوں کے نُقصانات کو اپنے پیشِ نظر رکھیں اور لڑنے جھگڑنے سے بچتی رہیں۔بالفرض اگرکوئی بِلاوَجہ ہم سےجھگڑے بھی تو  ہمیں چاہئےکہ ہم اپنے غُصّے پر کنٹرول کرتے ہوئے حق پر ہونے کے باوُجُود جھگڑے سے دُور رہیں۔کیونکہ جو خوش نصیب حق پر ہونے کے باوُجُود جھگڑا نہیں کرتی ، اِنْ شَآءَ اللہ اُس کا بیڑاپار ہے، چُنانچِہ

نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنّت نشان ہے:جو حق پر ہونے کے باوُجُود جھگڑا نہیں کرتا، میں اُس کےلئےجنّت کے کَنارےمیں ایک گھر کاضامِن ہوں۔( ابوداود،باب في حسن الخلق،۴/ ۳۳۲ حدیث: ۴۸۰۰) ایک اور مقام پرفرمایا:بندہ اِیمان کی حقیقت  میں اُس وَقْت تک کَمال کو نہیں پہنچ سکتا، جب تک کہ وہ حق پر ہونے کے باوُجود جھگڑا نہ چھوڑدے ۔(موسوعة ابن ابی الدنیا، کتاب الصمت ،۷/ ۱۰۱، حدیث : ۱۳۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! شیطان مردودنے ہمیں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتوں سے دُور کرکے ہمار ے گھروں کا سکون برباد کردیا ہے،ہمارا نظامِ زندگی بگڑ کر رَہ گیا ہے،گھریلو زندگی کی اسلامی واَخلاقی قدریں پامال ہوگئیں ، علمِ دِین سے دُوری اور سنّت کے مطابِق اَخلاقی تربیت نہ ہونے کی نُحُوست کے باعث گھر کے اکثر افراد ایک دوسرے سے نفرت کرنے لگے ہیں۔ گھریلو جھگڑوں سے تنگ آ کر کبھی شوہر خودکُشی کرلیتا ہے تو کبھی بیٹی خودکُشی کرلیتی ہے تو کبھی بیٹا، یوں ہی کبھی ماں توکبھی باپ۔ گھریلو مسائل کا ایک حل  گھروں کے اندر مَدَنی چینل کے ذریعے مَدَنی مذاکَرہ یا سنّتوں بھرا بیان دیکھنا،سننا،روزانہ گھر درس کرنااور اپنے گھر میں دعو تِ اسلامی کامَد َنی ماحول قائم کرنا بھی ہے۔جس گھر کا ہر فرد نَمازی اور سنّتوں کا عادی ہو گا، ایسے گھرانوں سے اِنْ شَآءَ اللہ آپ کوکبھی بھی خودکُشی کی منحوس خبرسُننے کو نہیں ملےگی۔ یہ آفت بے نَمازیوں، فیشن پرستوں ، فلمیں ڈِرامے دیکھنے والوں، گانے باجے سننے والوں، صِرف دُنیوی تعلیم کو سب کچھ سمجھنے والوں اور بے عملی کی زندگی گزارنے والوں کاحصّہ ہے۔ یقین مانیے! اگر ہر