Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

(4) بزرگوں  کی سیرت پر عمل کریں

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! نیک اعمال پراستقامت حاصل کرنے کے طریقوں میں سے ایک طریقہ بزرگان ِدین کی سیرت  کا مطالعہ کرنااوران اللہوالوں کی سیرت پرعمل کرنابھی ہے، کیونکہ دینِاسلام اپنے ماننےوالوں کواستقامت کاعملی  نمونہ اورزندگی کےہرمعاملےمیں اپنے ربِّ کریم  کی فرمانبرداری کرتے ہوئےدیکھنا چاہتاہے، یہی وجہ تھی کہ صحابَۂ کرام اور بزرگانِ دین طرح  طرح کی تکلیفیں اورمصیبتیں برداشت کرنے کےباوجودبھی ایمان پر ثابت قدم رہے،ان مقدّس ہستیوں کو اسلام قبول کرنے کی وجہ سے طرح طرح  کی اذیتیں  پہنچائی گئیں، کبھی جسم پر کوڑے مارے جاتے تو  کبھی   کئی کئی دن تک بھوکا  رکھا جاتا، کبھی  تپتے ہوئے صحرا میں  لٹاکر جسم پر بھاری پتھر  رکھ دیئے جاتے تو کبھی پاؤں میں زنجیریں  ڈال دی جاتی تھیں،کبھی گلے میں رسی ڈال کر کھینچا جاتاتو کبھی  پاؤں سے ٹھوکریں ماری جاتیں،کبھی سولی پر چڑھایا جاتاتو کبھی آگ  پر تپتے ہوئے تیل  میں ڈال دیاجاتا،مگر پھر بھی  یہ اللہ والے ایمان اور محبّتِ  رسول  میں ثابت قدم رہے۔آئیے!ان کی ایمان پراستقامت کا ایک واقعہ سنتی ہیں :چنانچہ

سفید زخموں کےنشان

       ایک مرتبہ اَمِیْرُالْمُؤْمِنِیْنحضرت عمررَضِیَ اللہُ عَنْہُکی نظرحضرتِ خَبابرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی پیٹھ پرگئی، آپ نےدیکھاکہ  ساری پیٹھ  پرسفیدسفیدزخموں کےنشان ہیں۔تو حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُنےپوچھا:اے خباب!یہ تمھاری پیٹھ میں زخموں کےنشان کیسےہیں؟توآپرَضِیَ اللہُ عَنْہُنےجواب دیا:اےاَمِیرُ المَومِنِین آپ کو ا ن زخموں کی کیا خبر؟یہ اس وقت کی بات ہے جب آپ ننگی تلوار لیکرحضور رحمۃ للعالمینصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو شہید کرنے کے لئے دوڑتے پھرتے تھے۔ اس وقت ہم نے محبّتِ رسو ل کا چراغ اپنے دل