Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat

غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ بہت زیادہ عبادت و رِیاضت اور قرآنِ کریم کی تلاوت  کرنے والے تھے ، پندرہ(15) سال تک رات بھر میں ایک قرآنِ پاک ختم کرتے رہے۔ (بہجة الاسرار ،   ذکرفصول من کلامه… الخ ، ص۱۱۸ملخصاً) اور روزانہ ایک ہزار (1000)رَکْعَت نفل ادا فرماتے تھے۔ (غوث پاک کے حالات ، ص۳۲) غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ تیرہ(13)عُلوم میں بیان فرمایا کرتے تھے ، آپ کے مدرسۂ عالیہ میں لوگ آپ سے تفسیر ، حدیث اور فِقْہ وغیرہ پڑھتے تھے ، دوپہر سے پہلے اوربعد دونوں وقت لوگوں کو تفسیر ، حدیث ، فِقْہ ، کلام ، اُصول اور نَحْو(یعنی عربی گرامر)پڑھاتے تھے اور ظہر کے بعد تجوید و قرأت کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھایا کرتے تھے۔ ) بہجۃ الاسرار ،  ص۲۲۵ ملخصاً (غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ کے دستِ کرامت پر پانچ سو(500) سے زائد غیر مسلموں  نے اسلام قبول کیا اور ایک لاکھ سے زیادہ ڈاکو ، چور ، فاسق ، فسادی اور بڑے بڑے گناہ کرنے والوں نے توبہ کی۔ (بہجۃالاسرار ،  ذکر وعظہ ، ص۱۸۴)

 جو خوش نصیب عاشقانِ غوث و رضا!سُنّتوں پرعمل کریں ، دِینِ اسلام کی سربُلندی کے لئے وقفِ مدینہ ہوں(یعنی جوخوش نصیب اسلامی بھائی اپنے دن رات دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کے لئے وقف کر دیں) ، جو خوش نصیب نیکی کی دعوت دیں ، جو خوش نصیب ہر ماہ مدنی قافلوں میں پابندی سے سفر کریں ، جو خوش نصیب راہِ خدامیں12ماہ کاسفرکرنے کی سعادت حاصل کریں ، جو خوش نصیب مدنی انعامات اپنائیں ، اُن کے لئے عاشقِ غوث و رضا امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ بارگاہِ غوثیت میں التجاء کرتے ہیں :

سجائیں عِمامہ بڑھائیں جو داڑھی                                    انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

جو ہیں وَقف ، سنّت کی خدمت کی خاطر                          انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم