Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat

دعوت میں بھی تاثیر پیدا نہیں ہوگی۔ لہٰذااپنی بات میں تاثیر پیدا کرنے کیلئے ، رِضائے اِلٰہی اورثواب کوپیشِ نظررکھتے ہوئے ہمیں اپنی عملی حالت  بھی دُرُسْت کرنی ہوگی ۔ حُضُور غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ   خُودعمل کیے بغیرکی جانے والی نصیحت کے بارے میں اِرشادفرماتے ہیں : خُودعمل کیےبغیر ، دوسروں کونصیحت کرنا ، کچھ اَہَمیّت نہیں رکھتاہے۔ (الفتح الربانی ،  المجلس العشرون  ، ص۷۸) مزید فرماتے ہیں : خُودعمل نہ کرکے ، دُوسروں کو نصیحت کرنا ایسا ہی ہے ، جیسے بغیر دروازے کا گھر ہو اور ا س میں ضروریاتِ خانہ داری  بھی نہ ہوں اور ایسا خزانہ ہے ، جس میں سےکچھ خرچ  نہ کیا جائے اور یہ ایسے دعوے کی طرح ہے ، جس کا کوئی گواہ  نہیں۔ (الفتح الربانی ، المجلس العشرون  ، ص۷۸)

بے وقوف کون؟

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اگرکسی  طبیب ڈاکٹر کے پاس ہر بیماری کی اچھی سے اچھی  دَوا مَوْجُود  ہو اور دوسرے لوگ اس سے فائدہ بھی اُٹھاتے ہوں ، مگر جب خُود اس طبیب کو وہ مَرَض لاحِق ہوتو لاپروائی سے کام لیتارہے اور بالآخرجان سے ہاتھ دھو بیٹھے ، تو اس کو بیوقوف ہی کہا جائے گا۔ بالکل اسی طرح جو لوگ دوسروں کو تو گُناہوں سے  بچنےاورنیکیاں کرنے کی  نصیحت کرتے ہیں ، مگر خُود عمل کی کوشش نہیں کرتے ، وہ بھی سَراسَر نُقْصان میں ہیں ۔

نبیِ مُکرم ، نُورِمجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِرْشاد فرمایا : کچھ جنّتی لوگ جہنمیوں کی طرف جائیں گے ، تو ان سے پُوچھیں گے ، تم جہنَّم میں کس وَجہ سے داخل ہوئے ، حالانکہ اللہ پاک کی قسم! ہم تو تمہاری ہی تعلیم سے جنَّت میں داخل ہوئے ہیں۔ تو وہ کہیں گے ، ہم جو بات کہا کرتے تھے ، اس پر خُود عمل نہیں کرتے تھے۔ (معجم کبیر ، ۲۲ / ۱۵۰ ،  حدیث : ۴۰۵)