Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat

نے عرض کیا کہ آپ نے سات(7) دفعہ کیوں نہیں ڈالا؟ تو انہوں نے فرمایا : رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ادب کی وجہ سے پھر وہ میری آنکھوں سے اوجھل ہوگئے۔ (بہجۃالاسرار ،  ذکر فصول من کلامہ…الخ ،  ص۵۸)

       اس واقعے کے بعد غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بیان کرنے کی طرف مائل ہوئے۔  

غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کاپہلابیان مبارک

حضورِغوثِ اعظم حضرت مُحْیُ الدِّین سید عبدالقادر جیلانی رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ کا پہلا بیان ایک عظیُم الشَّان اجتماع میں ہوا۔ جس پر ہیبت و رونق چھائی ہوئی تھی ، اولیاءِ کرام اور فرشتوں نے اسے ڈھانپا ہوا تھا ، غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کتاب و سنت کا مضمون بیان کر کے لوگوں کو اللہ کریم کی طرف بُلایاتو وہ سب اطاعت و فرمانبرداری کے لئے جلدی کرنے لگے۔

(بہجۃالاسرار ،  ذکروعظہ ،  ص۱۷۴)

40 سال تک استقامت سے بیان فرمایا

شاہِ جیلاں ، سرکارِ غوثِ پاک رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ کے  پیارے بیٹےحضرت  سیدنا عبدالوہاب رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ فرماتے ہیں : حضور شیخ سید عبدالقادر جیلانی غوثِ اعظم رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ نے521ہجری سے 561ہجری تک چالیس(40) سال مخلوق کو وعظ و نصیحت فرمائی۔       (بہجۃ الاسرار ،  ذکر وعظہ ،  ص۱۸۴)

غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے  بیان مبارک کی تاثیر

حضرت ابراہیم بن سعد رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ فرماتے ہیں : “ جب ہمارے شیخ حضورِغوثِ اعظم رَحمَۃ ُاللہِ عَلَیہ عالِموں والا لباس پہن کر اونچے مقام پر جلوہ افروز ہو کربیان فرماتے تو لوگ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے کلام مبارک کو بغور سنتے اور اس پر عمل پیرا ہوتے۔ “ (بہجۃ الاسرار  ،  ذکر وعظہ ،  ص۱۸۹)